دمشق: شام میں جاری حکومتی اتحاد اور باغیوں کی جنگ سے جنم لینے والی سنگین صورت حال پر اب اردن روس سے مذاکرات کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق اردن حکام اسی ہفتے شام کے موضوع پر روسی حکام سے مذاکرات کریں گے، اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفادی کا کہنا ہے کہ وہ ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب سیرگئی لاوروف سے ملاقات کریں گے۔
وزیر خارجہ اردن کا کہنا تھا کہ اس ملاقات کے دوران جنوب مغربی شام کی انسانی بحران کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے فائر بندی کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، اس مسئلے کا یہی واحد حل ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملاقات کو حتمی شکل دینے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، امید ہے روسی وزیر خارجہ سے ملاقات سے بہتر نتائج نکلیں گے۔
شام: روسی حکومت سے مذاکرات ناکام، باغیوں کا ہتھیار نہ ڈالنے کا اعلان
خیال رہے کہ اب تک اس ملاقات سے متعلق حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے، علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے مطابق جنوب مغربی شام میں باغیوں کے خلاف جاری کارروائی کی وجہ سے ایک لاکھ ساٹھ ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
یاد رہے کہ دو روز قبل شام میں روسی حکومت اور شامی باغیوں کے درمیان مذاکرات جاری تھے، مذاکرات میں روس کی جانب سے باغیوں کو ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا تھا جسے باغیوں نے مسترد کردیا تھا۔
شام میں کسی بھی نئی کشیدگی کا ذمہ دار روس ہوگا، امریکا
بعد ازاں شامی باغیوں کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ مذاکرات میں روس اپنی مرضی کے فیصلے چاہتا تھا، ان کا مطالبہ تھا کہ ہم ہتھیار ڈال دیں جسے ہم نے مسترد کردیا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔