لاڑکانہ: چانڈکا میڈیکل کالج میں ڈاکٹر نوشین کاظمی کی موت کے چار ماہ بعد واقعے کی جوڈیشل انکوائری شروع کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں چانڈکامیڈیکل کالج ہاسٹل میں ڈاکٹر نوشین کاظمی کی لاش ملنے کے واقعہ کی جوڈیشل انکوائری شروع کردی گئی۔
کالج انتظامیہ اور پوسٹ مارٹم کرنے والی ڈاکٹر سیشن کورٹ پہنچ گئے، انوسٹی گیشن افسربھی جوڈیشل کمیشن کےسامنےپیش ہونے کیلئےعدالت پہنچے۔
یاد رہے گذشتہ سال 24 نومبر کو طالبہ ڈاکٹر نوشین کی چانڈکا ہاسٹل کے کمرے سے لاش برآمدہوئی تھی ، جس کے بعد سندھ حکومت نےواقعہ کی جوڈیشل انکوائری کروانےکی یقین دہانی کروائی تھی۔
خیال رہے مس یونیورسٹی کی فارنزک لیبارٹری نے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ڈاکٹر نوشین اور 2019 میں خود کشی کرنے والی ڈاکٹر نمرتا چندانی کے جسم اور کپڑوں سے ملنے والے خون کے نمونے میچ کر گئے، دونوں ایک ہی مرد کے ہیں۔
یہ رپورٹ سامنے آنے کے بعد شہید بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی میں ایک اجلاس منعقد ہوا تھا ، جس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ لمس کی رپورٹ نے ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے، ڈاکٹر نوشین کیس میں عدالتی احکامات کے بغیر نمرتا کے سیمپلز کے ساتھ چھیڑ چھاڑ غیر قانونی ہے۔