کراچی: معروف مبلغ جنید جمشید دنیا سے رخصت ہوتے ہی اپنی تمام یادیں چھوڑ گئے، اے آر وائی رمضان ٹرانسمیشن کا حصہ رہنے والے جنید جمشید نے رواں سال رمضان المبارک میں سحر و افطار کے ساتھ شب قدر کی طاق راتوں میں رقت آمیز دعائیں کروائیں۔
جنید جمیشید نے اپنی تمام تر خوبیوں کے ساتھ آئندہ بھی لوگوں کے ساتھ زندہ رہیں گے، لوگوں کو دین کی تبلیغ دینے والے جنید جمشید نے اپنے دونوں ادوار میں شہرت کی بلندیوں کو نہ صرف چھوا بلکہ اُس مقام کو آخر وقت تک برقرار رکھا۔
شوبز سے علیحدگی اختیار کرنے کے بعد آپ نے تبلیغی جماعت سے وابستگی اختیار کی اور آخری وقت تک اُس پر ہی ثابت قدم رہے‘ چاہیے شوبز ہو یا پھر دعوت تبلیغ آپ کے مداحوں کی تعداد ہمیشہ آپ سے ملنے کی خواہش مند رہتے تھی۔
مسجد میں ملاقات ہو یا پھر اپنے کاروباری مقام پر ہرجگہ جنید جمشید لوگوں سے بہت ہی عاجزانہ طریقے سے ملاقات کرتے تھے اور اُن کی خواہش بھی یہی ہوتی تھی کہ ملاقات کرنے والا واپس خوشی خوشی جائے نہ ہی وہ واپس پر کسی بات سے ناراض ہو۔
تبلیغی جماعت سے وابستگی کے بعد جنید جمشید کو معاشی تنگیوں کا سامنا کرنا پڑا تاہم انہوں نے اسے اللہ کا امتحان کہہ کر اس پر صبر کیا اور دین کے کام کو ثابت قدمی کے ساتھ جاری رکھا، اسی دوران انہیں تبلیغی جماعت سے وابستہ ایک شخص نے کاروبار میں شراکت داری کی پیش کش کی جس کے بعد دونوں نے ملک کر تا شلوار کے کاروبار کا آغاز کیا۔
پڑھیں: ’’ پی آئی اے طیارہ تباہ، تمام 48 مسافر شہید
اے آر وائی میں وسیم بادامی کے ہمراہ مختلف پروگرام کرنے والے معروف مبلغ کے بارے میں وسیم بادامی کا کہنا ہے کہ ’’میں نے جنید بھائی کو کبھی کسی مذہب ، فرقے اور قومیت کے انسان میں فرق کرتے نہیں دیکھا وہ ہمیشہ انسانوں کو جوڑنے کی بات کرتے اور کہتے تھے کہ اس عالم میں دنیا سے رخصت ہوگئے تو روزِ قیامت اللہ کے رسول دیکھ کر خوش ہوں گے‘‘۔
مزید پڑھیں: ’’ جنید جمشید کا سفر زندگی ‘‘
اپنی شخصیت سے پہنچانے والے جنید جمشید نہ صرف فنکار، مذہبی افراد بلکہ دیگر تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد میں بہت مقبول تھے‘ ملک ہو یا بیرون ملک تمام ہی جگہ آپ کے مداح موجود تھے اور وہ ہمیشہ آپ سے ملاقات کے خواہش مند رہتے تھے۔
دعوت و تبلیغ کے لیے چترال جانے والے جنید جمشید مقامی جماعت کی معاونت اور تبلیغ کے لیے چترال پہنچے جہاں انہوں نے مقامی افراد سے ملاقاتیں کر کے دین کی فکر سے آگاہ کیا اور لوگوں کو اللہ کی طرف رجوع کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے اپنے اور اُن کے لیے دعا کی۔
چترال میں مختصرایام سکونت اختیار کے دوران آپ نے اپنا تمام تر وقت دعوت و تبلیغ کو دیا اور وہاں سے روانگی سے قبل نماز ادا کی جس کی تصاویر فیس بک کے آفیشل پیچ پر بھی موجود ہے۔
جنید جمشید کے جاں بحق ہونے کی خبر اُن کے مداحوں پر پہاڑ ٹوٹنے کے مترادف ثابت ہوئی، جس کے بعد ہر شخص نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا اور کچھ نے آپ کی دعوت تبلیغ کے دوران کی گئی تقاریر ، دروس اور دی گئی اذانوں کی ویڈیوز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیں۔
دوسری جانب انتقال کی خبر آنے کے باوجود بھی مداح اللہ کی قدرت کے منتظر ہیں اور کچھ کا کہنا ہے کہ یہ خبر جھوٹ ہو تاکہ جنید جمشید ایک بار پھر ہم میں موجود ہوں اور ہم اُن کی حقیقت میں ویسی ہی قدر کریں وہ جس کے قابل تھے‘ تاہم حقیقت یہ ہے کہ وقت گزر گیا اور اب جنید جمشید ہم میں نہ رہے۔
Last azaan given by Junaid Jamshed in Chitral #PK661 pic.twitter.com/Z0oCiM07Ac
— Farhan Khan Virk (@FarhanKVirk) December 7, 2016
اللہ کےحوالےجنید بھائ ہمیشہ یاد رہو گے۔ بہت دکھ دے کر جا رہے ہو۔ہماری ذندگی کو حسین کرنےوالےاللہ حافظhttps://t.co/MZCViGgtGB via @youtube
— Ali Muhammad Khan (@Ali_MuhammadPTI) December 7, 2016
Junaid Jamshed
O Allah have mercy on him, give him strength, and pardon him. O Allah take him to Paradise without any suffering. Ameen.
— Saad Tasleem (@SaadTasleem) December 7, 2016
دل دل پاکستان❤ سے شروع ہونے والا سفر
محمد ﷺکا روضہ❤ قریب آرہا ہے پر ختم ہوا#Junaid_Jamshed— آہو آہو (@aaho_aaho) December 7, 2016
Still cant believe that Junaid Jamshed is no more among us …
Sad , don’t have words to explain the grief— DR. AyEsHa (@DrAyesha4) December 7, 2016
2016 has taken so much from us, RIP Junaid Jamshed and all the #PK661 victims.
— Tayyab Memon (@TayyabMemonInt) December 7, 2016
Cant believe what happened to junaid jamshed.. ina lilahi wa ina ilayhi raji’oon
— بلال (@BeardedBillyy) December 7, 2016