تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

چیئرمین نیب کے لیے جسٹس (ر) جاوید اقبال کے نام پر اتفاق

اسلام آباد: حکومت اور اپوزیشن نے آئندہ چیئرمین نیب کے لیے جسٹس (ر) جاوید اقبال کے نام پر اتفاق کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق آئندہ چیئرمین نیب کے لیے حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مختلف نام سامنے آئے جس کے بعد وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے غور و خوض کر کے جسٹس (ر) جاوید اقبال کو تعینات کرنے کا حتمی فیصلہ کیا۔

اس ضمن میں خورشید شاہ نے کہا کہ ہماری حکومت میں چیئرمین نیب کی تعیناتی کے لیے 2 سے تین ناموں پر کئی بار بات کی گئی تھی، حکومت کو باور کراویا ہے کہ چیئرمین نیب کے لیے دیانت دار شخص کا ہونا لازمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کا عہدہ آنے والے وقت کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے، دعا گوء ہوں کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال ذمہ داریاں خوش اسلوبی سے سرانجام دیں۔

اپوزیشن جماعتوں اور حکومت کی طرف سے سامنے آنے والے نام

چیئرمین نیب کے لیے حکومت کی جانب سے آفتاب سلطان، جسٹس ریٹائرڈ چوہدری اعجاز اور جسٹس ریٹائرڈ رحمت جعفری کے نام سامنے آئے جبکہ اپوزیشن نے جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر، جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال اور سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان کے نام پیش کیے تھے۔

اپوزیشن کی جانب سے چئیرمین نیب کے لیے پیش کیے گئے ناموں میں تحریک انصاف کی مشاورت شامل تھی جب کہ ایم کیو ایم پاکستان نے محمود رضوی ایڈوکیٹ کا نام دیا تھا۔

خدمات

جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال ایبٹ آباد کمیشن کے سربراہ اور قائم مقام چیف جسٹس سپریم کورٹ رہے انہوں نے چند سال قبل سپریم کورٹ سے ریٹائرمنٹ لی تاہم لاپتہ افراد کمیشن کی سربراہی تاحال جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے ذمہ ہے۔

شاہ محمود قریشی (تحریک انصاف)

پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قائد ایوان اور اپوزیشن لیڈر نے چیئرمین نیب کی تعیناتی کا فیصلہ صادر فرمایا تاہم امید کرتا ہوں کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال امیدوں پر پورا اتریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں دیکھنا ہے وہ کیسے اپنے امتحان میں پورا اتریں گے کیونکہ نیب کا ادارہ بہت متنازع ہے اور اُن کے سامنے پاناما جیسے مقدمات آئیں گے، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نئے چیئرمین نیب سربراہی لاپتہ افراد کے کمیشن کی سربراہی کررہے ہیں مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ اُس کی کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی اور نہ ہی مسئلہ حل ہوا۔

شاہ محمود قریشی نے نئے چیئرمین نیب کے لیے نیک تمناؤں کا بھی اظہار کیا۔

یاد رہے کہ اس وقت موجودہ چیئرمین نیب قمر الزماں چوہدری ہیں جنہوں نے 10 اکتوبر سنہ 2013 میں اس عہدے پر اپنی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں اور وہ رواں مہینے وہ اپنے عہدے سے سبکدوش ہوجائیں گے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -