تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

بابری مسجد کا فیصلہ دینے والے بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ریٹائر ہوگئے

نئی دہلی : بابری مسجد کا فیصلہ دینے والے بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رنجن گوکوئی ریٹائر ہوگئے ، انھوں نے ہندوں کے حق میں مندر بنانے کا فیصلہ دیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رنجن گوکوئی ریٹائر ہوگئے، جسٹس رنجن گوگوئی کو 3 اکتوبر 2018 کو چیف جسٹس آف انڈیا مقرر کیا گیا تھا۔

یاد رہے چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے اپنے عہد کے آخری ایام میں گذشتہ کئی دہائیوں سے جاری بابری مسجد کیس کا حتمی فیصلہ سنایا تھا،چیف جسٹس رنجن گوگئی کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے فیصلے میں کہا تھا کہ تاریخی شواہد کے مطابق ایودھیا رام کی جنم بھومی ہے۔

مزید پڑھیں :   بابری مسجد کی جگہ مندر بنے گا، بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ

فیصلے میں بابری مسجد کی متنازع زمین ہندوؤں کو دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا بھارتی حکومت کی زیرنگرانی بابری مسجدکی جگہ رام مندر بنے گا، تین ماہ میں بھارتی حکومت بورڈتشکیل دےکراسکیم تیارکرے اور مسلمانوں کوایودھیامیں 5ایکڑمتبادل جگہ دی جائے۔

خیال رہے اترپردیش کے شہر ایودھیا میں بابری مسجد مغل بادشاہ بابر کے دور1528میں تعمیر کی گئی لیکن انتہا پسند ہندؤوں نےدعویٰ کیا تھا کہ مسجد کی جگہ ان کے بھگوان رام کی جائے پیدائش ہے۔

تنازع پر پہلے مسجد بند کی گئی اور پھر باقاعدہ منصوبہ بنا کر جنونی ہندؤوں نے تاریخی یادگار پر دھاوا بول دیا گیا تھا، جس کے بعد فسادات میں مسجد کے اطراف مسلمانوں کے گھر بھی جلا دئیے گئےاور ان فسادات میں تین ہزار سے زائد مسلمانوں جان سے گئے تھے۔

Comments

- Advertisement -