کے الیکٹرک نے ہارون آباد سائٹ ایریا میں دفتر پر حملہ کرنے والے شرپسند عناصر کے خلاف مقدمہ درج کروادیا۔
ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ شرپسند عناصر کے خلاف ایف آئی آر درج کروادی ہے جنہوں نے کمپنی کے عملے پر سائٹ اور ہارون آباد گریڈز (ڈی ایف ایکس کمپلیکس) میں حملہ کیا، املاک اور دفتری عمارت ک نقصان پہنچایا اور ملازمین سے نقد رقم لوٹ لی۔
ترجمان عمران رانا کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک عملے کے خلاف کسی بھی شرانگیزی کو ہر گز برداشت نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایسے شرپسند عناصر جو قانون کو اپنے ہاتھ میں لیتے ہیں اور کمپنی انفرا اسٹرکچر اور املاک کو نقصان پہنچاتے ہیں ان کے خلاف سخت قانونی کاررروائی کی جاتی ہے۔
کے الیکٹرک ترجمان نے مزید واضح کیا ہے کہ بجلی کی مفت فراہمی کسی صورت ممکن نہیں ہے۔
کے الیکٹرک کے تقریباً 70 فیصد فیڈرز لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہیں، بقیہ فیڈرز پر شیڈول کے مطابق اکنامک لوڈ مینجمنٹ کی جاتی ہے، جس کی تفصیلات کے-الیکٹرک کی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔
لوڈشیڈنگ کا دورانیہ علاقائی سطح پر بجلی کی چوری، و بجلی بلوں کی بروقت ادائیگی کی شرح سے منسلک ہے۔