کراچی کے شہری کے الیکٹرک کے ہزاروں روپے کے بل اور لوڈشیڈنگ کے خلاف پھٹ پڑے.
اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں کے الیکٹرک کی جانب سے اعلانیہ اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے لیکن بل جب آتے ہیں تو وہ ہزاروں میں ہوتے ہیں جس نے شہریوں کے صبر کا پیمانہ لبریز کردیا ہے.
لیاقت آباد، مدارس چوک، لیاری ، ابوالحسن اصفہانی روڈ سمیت دیگر علاقوں میں گزشتہ دنوں کے الیکٹرک کے خلاف احتجاج کیا گیا لیکن انتظامیہ کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی اور مسئلہ جوں کا توں ہے۔
اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے رکشہ ڈرائیور نے بتایا کہ پہلے ایک کمرے کا بل 2500 روپے آتا ہے اس مرتبہ 10 ہزار 700 روپے کا بل آگیا ہے رکشہ چلاتا ہوں اتنا بل کہاں سے بھروں ہماری یہ تو حالت ہوگئی ہے۔
ایک دوسرے شہری نے کہا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے رات گئے کی لوڈشیڈنگ نے ذہنی اذیت میں مبتلا کردیا ہے رات کو ایک سے دو پھر تین سے چار بجے تک لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔
ایک اور شہری نے کہا کہ کام سے تھکے ہارے گھر میں جاؤ تو لائٹ نہیں ہوتی ہے جبکہ بل ہزاروں روپے آتا ہے مزدور آدمی کھائے گا یا ان کے بل بھرے گا۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک صارفین کے لیے بجلی مہنگی کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جس کا اثر غریب عوام پر بھی پڑا ہے۔