تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

کراچی والوں کیلئے بری خبر، کے الیکٹرک ڈیفالٹ کے قریب پہنچ گیا

کراچی: جہاں ایک جانب ملک بھر میں بجلی کا بحران شدید ہوتا جارہا ہے وہیں کراچی کے شہریوں کیلئے بھی خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے، کے الیکٹرک ڈیفالٹ کے قریب پہنچ گیا، جس سے شہر میں بجلی کا بڑا بحران پیدا ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی نے کے الیکٹرک کو مزید گیس دینے سے انکار کردیا ہے، سوئی سدرن کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو گیس کے بلوں کی ادائیگی کا کل آخری روز ہے، اگر ادائیگی نہ کی گئی تو گیس سپلائی کم کرنے کے سوا کوئی آپشن نہیں ہوگا۔

ترجمان ایس ایس جی سی کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک نے سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کی ہے، اور اپنے آخری بل تاحال ادا نہیں کیے، کے الیکٹرک پر 2.46 ارب روپے واجب الادا ہیں، جبکہ 8.6 ارب کی ایک اور ادائیگی 3 جون 2022 کو واجب الادا ہوجائیگی۔

دوسری جانب کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گیس کی قیمتیں 5 گناہ بڑھنے سے ادائیگی کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، اس وقت آر ایل این جی سے 500 میگاواٹ بجلی بنائی جارہی ہے، 500 میگاواٹ سسٹم سے نکلنے سے شہر میں مزید 5 سے 6 گھنٹے لوڈشیڈنگ بڑھ جائے گی۔

کےالیکٹرک ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت شہر میں 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، اگر گیس کی سپلائی میں مزید کمی کی گئی تو لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھ کر 17 گھنٹے تک پہنچ جائے گا، جبکہ صنعتی اور انڈسٹریل علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ کرنی پڑے گی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی والے ہوجائیں ہوشیار، کے الیکٹرک نے شدید گرمی میں بد ترین لوڈشیڈنگ کی وارننگ دے دی

کےالیکٹرک کا کہنا ہے کہ ٹیرف ڈیفرینشیل کلیم کی مد میں حکومت سے 25 ارب روپے لینے ہیں، تاہم اب تک حکومت نے فنڈز جاری نہیں کیے، جس کے باعث کمپنی کے پاس ادائیگیوں کے لیے فنڈز کی کمی ہوگئی ہے، اس بارے میں وزیراعلیٰ اور بالا حکام تک اپنی تشویش سے آگاہ کردیا ہے۔

Comments

- Advertisement -