تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

کابل ایئر پورٹ پر پائلٹس کو نئی ہدایات جاری کردی گئیں

کابل : افغانستان کے دارالحکومت کابل ایرپورٹ پر ایئر ٹریفک سروس سے متعلق پائلٹس کی بین الاقوامی تنظیم نے نیا سیفٹی ہدایت نامہ جاری کردیا۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ کابل کی فضائی حدود میں انتہائی کم ایئر ٹریفک سروس مہیا کی جارہی ہے۔ کابل ایئرپورٹ پر فلائٹس کو ایئر ٹریفک اور معلومات فراہمی کے لیے کنٹنی جینسی کوارڈینیشن ٹیم قائم کردی گئی ہے۔

سیفٹی ہدایت نامہ میں کابل آنے اور جانے والی فلائٹس کو زیادہ اونچائی پر فلائنگ کی ہدایت کی گئی ہے، تاحال کابل ایرپورٹ پر فلائٹ آپریشن کے لیے انتہائی کم ایئر ٹریفک سروس مہیا ہورہی ہے۔

پائلٹس کی بین الاقوامی تنظیم نے کہا ہے کہ کابل انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ری فیولنگ کی سہولت نہیں ہے لہٰذا تمام جانے والی فلائٹس واپسی کا فیول لازمی رکھیں۔افعان سول ایوی ایشن سے جاری کردہ معلومات مکمل طور اپ ڈیٹ نہیں تمام ایئرلاینز معلومات کو دیکھ بھال کر استعمال کریں۔

کابل ایئرپورٹ کے متعلق جاری نوٹم تفصیلات امریکی دفاعی ادارے کی ویب سائٹ پر موجود ہیں، جہاز کے لیے ریمپ سروس صرف 30 منٹ تک مہیا ہوگی، اسی دوران مسافروں کے جہاز میں چڑھنے اور اترنے کا وقت بھی آدھا گھنٹہ مہیا ہوگا۔

کابل ایئرپورٹ سے متعلق نوٹم اب انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کے ایشیا پسیفک ویب پیج پر بھی مہیا کرنا شروع ہوگیا۔

تنظیم نے ہدایت دی ہے کہ ایئرلائنز کے کپتان اپنے ادارے کے احکامات کو مد نظر رکھ کر عمل کریں، کابل ایئرپورٹ پر فلائٹس کے لیے پہلے سے اجازت لینا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ ٹرانزٹ فلائٹس کو فی الحال کوئی سروس مہیا نہیں ہوگی۔

سیفٹی ہدایت نامہ میں پاکستان چین، ایران، تاجکستان، ترکمانستان تاجکستان کابل کی پروازوں کے لیے ایئر ٹریفک کے لیے مربوط کوآرڈینیشن قائم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

Comments

- Advertisement -
محمد صلاح الدین
محمد صلاح الدین
محمد صلاح الدین اے آروائی نیوز سے وابستہ سینئر صحافی ہیں اور ایوی ایشن سے متعلقہ امور کی رپورٹنگ میں مہارت رکھتے ہیں