کابل :جنگ زدہ کابل میں تعلیم پھیلانے کا مشن لئے نوجوان لڑکی فرشتہ کریم نے چلتی پھرتی لائبریری بناڈالی، جس کی مدد سے اسکول جاتے بچے سفر کے دوران مختلف کتابیں بھی پڑھتے رہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق آکسفورڈیونیورسٹی کی تعلیم یافتہ نوجوان لڑکی فرشتہ کریم نے کابل میں بچوں میں کتابوں سے محبت اور مطالعے کا شوق اجاگر کرنے کے لیے موبائل لائبریری متعارف کرا دی۔
چار مغز نامی اپنی نوعیت کی پہلی موبائل لائبریری افغانستان کے دارلحکومت کابل میں نیلے رنگ کی بس میں بنائی گئی ہے، جس میں تقریبا تین سو بچے بغیر کسی معاوضے کے اپنی من پسند کتابوں کوپڑھنے کے لئے بس میں سوار ہوجاتے ہیں۔
روایتی لائبریریوں میں عموماﹰ ایک دوسرے سے بات کرنے کی ممانعت ہوتی ہے لیکن اس لائبریری میں باتوں کی مستقل ہلکی سی آوازیں سنائی دیتی ہے، کچھ بچے یہاں فرش پر بچھے کارپٹ پر بیٹھے ہیں توکچھ یہاں رکھی گئی کرسیوں پر افغان پبلشرز کی عطیہ کردہ کتابیں پڑھنے میں مگن ہوتے ہیں۔
یہ موبائل لائبریری کابل کے دیہی علاقوں میں چلتی ہے، یہاں ایسی چھ سو کتابیں موجود ہیں جو بچوں کو متوجہ رکھتی ہیں
سڑکوں پر چلتی پھرتی لائبریری طالب علموں کوکتابوں کی جانب راغب کرنے کے لئے بہترین قدم ہے۔