اتوار, فروری 9, 2025
اشتہار

90 دن گزر گئے تو پھر الیکشن کی کوئی گارنٹی نہیں، کامران مرتضیٰ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر کامران مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ اگر 90 روز گزر گئے تو پھر کوئی گارنٹی نہیں کہ الیکشن کب ہوں گے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کامران مرتضیٰ نے کہا کہ آخری موقع پر مردم شماری کو منظور کیا گیا، سابق وفاقی وزیر اسد محمود کو مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) اجلاس میں لے جایا گیا جبکہ ان کا وہاں کوئی کام نہیں تھا۔

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ اسد محمود وہاں نمائندگی کر ہی نہیں سکتے تھے، وہ تو ساتھی وفاقی وزیر کے ساتھ اجلاس میں شریک ہوئے تھے، ان کے ووٹ کی کوئی اہمیت ہی نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ یہ کہنا کہ فلاں شخص بھی ساتھ تھا تو وہ ذمے دار نہیں ہو جاتا، اسعد محمود نے تو سی سی آئی میں بھی تحفظات کا اظہار کیا تھا لیکن ان کی گفتگو کے منٹس بھی نہیں بنائے گئے، مردم شماری کو آخری دنوں میں نوٹیفائی نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔

آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل سے متعلق سینیٹر نے کہا کہ پہلے تاثر آ رہا تھا بلز پر صدر مملکت عارف علوی کے جعلی دستخط کیے گئے ہیں لیکن اب صورتحال واضح ہوگئی کہ کوئی جعلی دستخط نہیں ہوئے۔

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ صورتحال واضح ہوگئی کہ صدر مملکت سب کو خوش کرنے کے چکر میں ہیں، انہوں نے بل اپنے پاس رکھے اور ان پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔

’10 دن گزر جانے کے بعد انہوں نے بل واپس بھجوا دیے۔ دونوں بلز سے متعلق میچ فکس تھا۔ سینیٹ میں بل پیشی میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کے ریمارکس پر پی ٹی آئی نے واک آؤٹ کیا تھا۔‘

سابق وزیر اعظم نواز شریف سے متعلق انہوں نے کہا کہ نواز شریف اگر واپس آتے بھی ہیں تو پہلے انہیں کیسز کا سامنا کرنا پڑے گا، (ن) لیگ کو ان کے کیسز کے بعد انتخابی مہم بھی چلانا ہوگی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں