ممبئی: سکھ کمیونٹی اور کسانوں کے احتجاج پر اشتعال انگیز بیانات دینے والی بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت گرفتاری سے بچنے کے لیے عدالت پہنچ گئیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق کنگنا رناوت کی جانب سے دائر درخواست ضمانت پر ممبئی ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پولیس کو اداکارہ کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے روک دیا۔
ممبئی پولیس نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ اداکارہ کے خلاف زبردستی کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ عدالت نے سماعت بائیس دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر کنگنا کو بھی پیش ہونے کا حکم دیا۔
ممبئی ہائی کورٹ کے جج نتن جام دار کی سربراہی میں سماعت کرنے والے بینچ نے درخواست ضمانت دلائل مکمل ہونے کے بعد کہا کہ کنگنا رناوت کی گرفتاری سے آزادی اظہار رائے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
کنگنا رناوت کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے انڈین پینل کوڈ کی دفعہ 295 اے کے حوالے سے متعدد فیصلے جاری کیے جاچکے ہیں، جن میں واضح درج ہے کہ اس کو خاص جرائم پر ہی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: کترینہ کیف کی شادی پر کنگنا رناوت کا ردعمل
یہ بھی پڑھیں: مشتعل کسانوں نے کنگنا رناوت کو گھیر لیا، معافی مانگنے کا مطالبہ
اداکارہ کی انسٹاگرام پوسٹ کی بنیاد پر 295 اے کا مقدمہ درج ہونا سراسر غلط ہے لہذا اسے خارج کیا جائے۔
یاد رہے کہ سکھ کمیونٹی اور کسانوں کے احتجاج پر اشتعال انگیز بیانات دینے کے بعد یکم جنوری کو کنگنا رناوت کے خلاف سکھ وکلا نے ممبئی پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرایا گیا۔ بعد ازاں اداکارہ نے نومبر میں بھی اس روش کو دہرایا، جس کے بعد اُن کے خلاف سکھ وکلا نے ایک اور مقدمہ درج کرایا تھا۔