اسلام آباد : سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا ہے کہ نااہلی پرنوازشریف کسی پارٹی کےممبر اور کسی عوامی عہدے کے لیے اہل بھی نہیں ہو سکتے ہیں۔
اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت الیکشن کمیشن کے ریکارڈ میں صرف پاکستان مسلم لیگ ہے جس کے سربراہ کے طور پر چوہدری شجاعت حسین کا نام رجسٹرڈ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں نوازشریف کی جگہ شہبازشریف کو پارٹی کا سربراہ بنایا گیا تھا تاہم ابھی کی صورت حال واضح نہیں ہے کہ آیا کہ مسلم لیگ (ن) کی الیکشن کمیشن میں کیا حیثیت رہ گئی ہے۔
کنوردلشاد کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی رجسٹریشن سےمتعلق آئینی مسائل سامنے آئیں گے اورالیکشن کمیشن کو ایسی صورت حال میں کام کرنا چاہیے اور اس کنفیوژن کو جلد از جلد دور کرلینا چاہیئے۔
خیال رہے 28 جولائی 2017 کو سپریم کورٹ نے وزیراعظم پاکستان کو نااہل قرار دیتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف اور ان کے اہل خانہ کے خلاف ریفرنس بھجوانے کا حکم دیا تھا۔
سپریم کورٹ سے نااہلی کے بعد نواشریف کسی بھی عوامی عہدے کے لیے نااہل ہوں گئے ہیں چنانچہ ایسی صورت حال میں ان کا اپنی جماعت کی سربراہی کرنا بھی ممکن نہیں ہے۔