تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کاراباخ کی فتح کا جشن، اردوان کی خصوصی شرکت، کامیابی کا سفر جاری رکھنے کا اعلان

باکو: آذربائیجان کی حکومت نے نارگونو کاراباخ فتح ہونے کی خوشی میں تقریب کا انعقاد کیا جس میں ترک صدر رجب طیب اردوان نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔

ترک میڈیا رپورٹ کے مطابق آذربائیجان کی حکومت نے کاراباخ علاقہ فتح کرنے اور آرمینیائی فوج کے علاقے سے انخلا کی خوشی میں فوجی پریڈ کا انعقاد کیا۔

ترک صدر رجب طیب اردوان کو آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے خصوصی طور پر مدعو کیا تھا، وہ گزشتہ شب دو روزہ دورے پر آذربائیجان روانہ ہوئے اور آج فوجی پریڈ میں شرکت کی۔

رجب طیب اردوان نے آذری صدر کے ساتھ شہدا یادگار پر پھول چڑھائے اور شہدا کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی۔

فوجی پریڈ میں 3 ہزار فوجیوں نے حصہ لیا جبکہ اس موقع پر حیران کن صلاحیتوں سے لیس ڈرونز کی بھی نمائش کی گئی جنہوں‌نے جنگ میں‌ کلیدی کردار ادا کیا جبکہ فضائیہ کے ہیلی کاپٹروں اور لڑاکا طیاروں نے بھی فضا میں‌ پریڈ کر کے اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے۔

ترک میڈیا رپورٹ کے مطابق رجب طیب اردوان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آذربائیجان کے ساتھ اتحاد کی تصدیق کی اور آرمینیا کی جانب سے کی جانے والی جاحیت کی شدید الفاظ میں مذمت بھی کی۔

رجب طیب اردوان نے کہا کہ ’ہم مستقبل میں بھی اپنے اتحاد کو قائم رکھیں گے اور ہر تنازع کا مل کر سامنا کریں گے، ترکی اور آذربائیجان ہاتھوں‌ کے دستانوں کی طرح‌ ساتھ ملکر کام کریں گے اور کامیابی کے سلسلے کو جاری رکھیں گے‘۔

ترک صدر کا کہنا تھا کہامید ہے کہ آرمینیا اپنی شکست سے سبق ضرور حاصل کرے گا اور مستقبل میں ایسے اقدامات کرے گا جس سے خطے میں ایک نئے دور کا آغاز ہو۔

آذربائیجان کے صدر نے جنگ میں ساتھ دینے پر ترکی کی حمایت کا شکریہ ادا کیا۔ اپنی تقریر میں انہوں نے کہا کہ ’جنگ شروع ہونے کے چند گھنٹے بعد ہی ترکی نے ہماری حمایت کی، یہ ہمارے اتحاد، بھائی چارے کی مثال ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ آرمینیا کی فوج نے پہلے جارحیت شروع کی جس پر ہمیں مجبوراً اپنے دفاع میں کھڑا ہونا پڑا۔

واضح رہے کہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان ستمبر کے آخر میں جنگ شروع ہوئی جو چوالیس دن تک جاری رہی، اس دوران کُل 6 ہزار کے قریب لوگ جاں بحق ہوئے جن میں سے بیشتر فوجی تھے۔

Comments

- Advertisement -