باکو: آذربائیجان کی حکومت نے نارگونو کاراباخ فتح ہونے کی خوشی میں تقریب کا انعقاد کیا جس میں ترک صدر رجب طیب اردوان نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔
ترک میڈیا رپورٹ کے مطابق آذربائیجان کی حکومت نے کاراباخ علاقہ فتح کرنے اور آرمینیائی فوج کے علاقے سے انخلا کی خوشی میں فوجی پریڈ کا انعقاد کیا۔
ترک صدر رجب طیب اردوان کو آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے خصوصی طور پر مدعو کیا تھا، وہ گزشتہ شب دو روزہ دورے پر آذربائیجان روانہ ہوئے اور آج فوجی پریڈ میں شرکت کی۔
رجب طیب اردوان نے آذری صدر کے ساتھ شہدا یادگار پر پھول چڑھائے اور شہدا کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی۔
صدر رجب طیب ایردوان کا باکو میں شاندار استقبال
صدر ایردوان کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے عوام سڑکوں پر نکل آئی، جوش و خروش دیدنی، سڑک کی دونوں جانب کئی کلومیٹر طویل قطاریں، کاراباخ میں فتح پر فلک شگاف نعرے pic.twitter.com/BMVdfRksb4— ترکی اردو (@TurkeyUrdu) December 10, 2020
فوجی پریڈ میں 3 ہزار فوجیوں نے حصہ لیا جبکہ اس موقع پر حیران کن صلاحیتوں سے لیس ڈرونز کی بھی نمائش کی گئی جنہوںنے جنگ میں کلیدی کردار ادا کیا جبکہ فضائیہ کے ہیلی کاپٹروں اور لڑاکا طیاروں نے بھی فضا میں پریڈ کر کے اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے۔
صدر ایردوان باکو کی ایک مسجد میں نماز ادا کر رہے ہیں
آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف بھی ساتھ ہیں pic.twitter.com/BV50mUrwYC— ترکی اردو (@TurkeyUrdu) December 10, 2020
ترک میڈیا رپورٹ کے مطابق رجب طیب اردوان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آذربائیجان کے ساتھ اتحاد کی تصدیق کی اور آرمینیا کی جانب سے کی جانے والی جاحیت کی شدید الفاظ میں مذمت بھی کی۔
رجب طیب اردوان نے کہا کہ ’ہم مستقبل میں بھی اپنے اتحاد کو قائم رکھیں گے اور ہر تنازع کا مل کر سامنا کریں گے، ترکی اور آذربائیجان ہاتھوں کے دستانوں کی طرح ساتھ ملکر کام کریں گے اور کامیابی کے سلسلے کو جاری رکھیں گے‘۔
یادگار شہدا ء پر حاضری
صدر ایردوان اور آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف کی یادگار شہدا پر حاضری
پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی
مہمانوں کی کتاب میں تاثرات قلمبند کئے pic.twitter.com/mrqJbluKH2— ترکی اردو (@TurkeyUrdu) December 10, 2020
ترک صدر کا کہنا تھا کہامید ہے کہ آرمینیا اپنی شکست سے سبق ضرور حاصل کرے گا اور مستقبل میں ایسے اقدامات کرے گا جس سے خطے میں ایک نئے دور کا آغاز ہو۔
آذربائیجان کے صدر نے جنگ میں ساتھ دینے پر ترکی کی حمایت کا شکریہ ادا کیا۔ اپنی تقریر میں انہوں نے کہا کہ ’جنگ شروع ہونے کے چند گھنٹے بعد ہی ترکی نے ہماری حمایت کی، یہ ہمارے اتحاد، بھائی چارے کی مثال ہے‘۔
صدر رجب طیب ایردوان اور صدر الہام علیوف باکو میں جشن فتح کے دوران فوجی پریڈ میں جوانوں کو سلام پیش کر رہے ہیں pic.twitter.com/tFjnHVUxgd
— ترکی اردو (@TurkeyUrdu) December 10, 2020
انہوں نے کہا کہ آرمینیا کی فوج نے پہلے جارحیت شروع کی جس پر ہمیں مجبوراً اپنے دفاع میں کھڑا ہونا پڑا۔
واضح رہے کہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان ستمبر کے آخر میں جنگ شروع ہوئی جو چوالیس دن تک جاری رہی، اس دوران کُل 6 ہزار کے قریب لوگ جاں بحق ہوئے جن میں سے بیشتر فوجی تھے۔
آذربائیجان کی کاراباخ فتح میں کلیدی کردار ادا کرنے والے ترک ساختہ بیرقدار ڈرون طیارے کی باکو میں جشن فتح کے دوران نمائش۔ بیرقدار نے کاراباخ میں جنگ کا پانسہ پلٹ دیا تھا۔ pic.twitter.com/yO32zn4hNM
— ترکی اردو (@TurkeyUrdu) December 10, 2020