کراچی: وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار نے کہا ہے کہ کراچی ایئرپورٹ خودکش حملے میں ملوث نیٹ ورک کا پتا لگا لیا گیا ہے، بشیر نامی شخص ان کا ہیڈ ہے جو بیرون ملک سے کالعم بی ایل اے کی سرگرمیاں دیکھ رہا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ ضیا لنجار نے کہا گل رحمان کالعدم بی ایل اے کا سینٹر پوائنٹ ہے، اس حملے کے لیے گاڑی میں بارود بلوچستان میں نصب کیا گیا تھا، گاڑی حب سے کراچی آئی تو گل نسا نامی خاتون ساتھ تھی۔
وزیر داخلہ سندھ نے بتایا کہ جاوید نامی سہولت کار نے ریکی کی تھی، اس نے آخری ویڈیو بنا کر ہوٹل کے قریب سے بھیجی، وہ رات 9 بجے ایئرپورٹ پیدل گیا تھا، جاوید نے ایئرپورٹ سے کال کر کے چینیوں کے نکلنے کا بتایا، وزیر داخلہ کے مطابق جاوید کی شناخت سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے کی گئی۔
انھوں نے کہا حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی بینکنگ چینل کے ذریعے کراچی سے خریدی گئی تھی، فنگر پرنٹ سے خودکش حملہ آور کی شناخت فہد کے نام سے ہو گئی ہے، رکشے والا فرحان نامی شخص بھی گاڑی کے ساتھ تھا۔
گل رحمان نامی کردار بی ایل کو ہیڈ کررہا ہے، جب کہ شیر زیب بیرون ملک مقیم ہے، ایک کردار وشنے نام کا بھی سامنے آیا ہے جو اب تک تو ایک فرضی نام معلوم ہوتا ہے۔ وزیر داخلہ کے مطابق سی ٹی ڈی اور دیگر ادارے دانش نامی سہولت کار کے تعاقب میں ہیں، جب کہ گل نسا، جاوید، شریف اور فرحان نامی ملزمان گرفتار ہیں۔
ضیا لنجار نے کہا کہ دہشت گرد نوجوانوں کا ذہن خراب کر رہے ہیں، اس میں کراچی اور بلوچستان کی یونیورسٹیاں ملوث ہیں، یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور دیگر ایسے لوگوں کو ظاہر کریں۔