کراچی کی رہائشی شبانہ ارشد نے ثابت کردیا کہ معذوری مجبوری نہیں ہوتی، اگر کسی میں ہمت و لگن ہو تو وہ اپنے جذبے سے دنیا کو حیران کرسکتا ہے۔
شبانہ قوت گویائی اور سماعت کی صلاحیت سے محروم ہیں لیکن وہ نہایت عمدہ طریقے سے اپنا آن لائن بزنس چلارہی ہیں۔ وہ گھر میں چیزیں بنا کر صارفین کو ڈلیور کرتی ہیں اور وہ تقریباً تمام طرح کے کھانے بنا سکتی ہیں۔
خاتون کے شوہر بھی قوت گویائی اور سننے کی صلاحیت سے محروم ہیں لیکن اس جوڑے نے دنیا کے لیے مثال قائم کرتے ہوئے اپنی معذور کو اپنی طاقت بنا لیا ہے۔
اس جوڑے کے دو بچے ہیں اور یہ آن لائن بزنس کے ذریعے اپنے دونوں بچوں کی پرورش نہایت خوش اسلوبی سے کررہے ہیں۔ اللہ نے ان پر خاص کرم کیا ہے کہ اس جوڑے کے بچے بالکل نارمل ہیں اور اسکول میں پڑھتے ہیں۔
شبانہ لوگوں سے اشاروں کے ذریعے بات کرتی ہیں اور آرڈر بھی بک کرتی ہیں وہ کام اس لیے کرنا چاہتی ہیں کہ وہ لوگوں کے لیے مثال بن سکیں اور اپنی کمی کو اپنی ہمت کے آڑے نہ آنے دیں۔
قوت گویائی و سماعت سے محرو خاتون کا ماننا ہے کہ آپ اپنی کمی سے آگے بڑھ سکتے ہیں اپنے پیروں پر کھڑے ہوسکتے ہیں اور زندگی میں ضرور کچھ نہ کچھ کرسکتے ہیں۔
ہوم شیف کے طور پر اپنی پہچان بنانے والی شبانہ لوگوں کو کھانا ڈلیور کرنے کا کام گزشتہ دو سالوں سے کررہی ہیں۔ بولنے اور سننے کی صلاحیت سے محرومی کے باجود انھوں نے اپنے ہنر کو بہترین طریقے سے استعمال کرکے دنیا کے لیے مثال قائم کی ہے۔