تازہ ترین

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

‘موجودہ حکومت کسی قابل نہیں، فوری انتخابات کا اعلان کیا جائے’

کراچی: چیئرمین پاک سرزمین پارٹی ( پی ایس پی) مصطفیٰ کمال نے گرفتار کارکنان کی رہائی کے لئے بارہ گھنٹوں کا الٹی میٹم دیتے ہوئے ملک میں فوری عام انتخابات کا مطالبہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصفطیٰ کمال نے سندھ حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ پیپلزپارٹی کو سندھ تاوان کے طور پر دے دیا گیا ہے، سندھ میں بلدیاتی انتخابات میں جو ہواوہ سب نے دیکھا، ڈاکو بیلٹ پیپر تک چھین کر لے گئے، ہم بک نہیں رہےتھےاس لیے ہمارے ساتھ ایسا کیا جارہا ہے۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پیپلز پارٹی مادر پدر آزاد ہے کوئی پوچھنے والا نہیں، پ ہلے عمران خان کی حکومت چلانے کے لیے پیپلزپارٹی کوچھوٹ دی گئی اور اب اس حکومت کو چلانے کے لیے چھوٹ دے دی گئی ہے، یہ پارٹیاں اس قابل نہیں کہ ان کو ملک دیا جائے۔چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ ‏ کل کورنگی میں چھاپا مار کر میرے تین کارکنوں کو گرفتارکرلیاگیا، اس سے قبل این اے 240 کے ضمنی الیکشن کے موقع پر مجھ سمیت میرے سولہ ساتھیوں پر دہشت گردی کا مقدمہ بنایا گیا، اگر بارہ گھنٹے میں کارکن رہا نہ ہوئے تو سڑکوں پر آئیں گے، آج جنرل ورکر اجلاس بلایا ہے،کل بھرپور احتجاج کرینگے۔

مصفطیٰ کمال نے ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام کے باعث فوری عام انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کسی قابل نہیں کوئی فیصلہ نہیں کرسکتی، نومبر تک کا انتظار کیوں کیا جارہا ہے اس وقت پاکستان کی نہ جانے کیا پوزیشن ہو؟

چیئرمین پی ایس پی نے پریس کانفرنس میں این اے 240 کے ضمنی الیکشن پر کہا کہ میرے خلاف ایک تصویر پیش کردیں کہ میں نے کسی ایک بھی پولنگ اسٹیشن کا دورہ کیا ہو، کوئی ثبوت نہیں کہ میں کسی پولنگ اسٹیشن میں داخل ہوا، پھر بھی ایف آئی آر کاٹی گئی کہ میں پانچ سو افراد کےساتھ فلاں پولنگ اسٹیشن پرگیا۔ اگریہ ثابت کردیں کہ میں پولنگ اسٹیشن گیاتوخود پھانسی لگنےکو تیار ہوں۔

 

Comments

- Advertisement -