تازہ ترین

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

کراچی: مزید 4 مریضوں میں چکن گونیا وائرس کی تشخیص

کراچی: شہر میں پھیلے چکن گونیا وائرس میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ آج مزید 4 مریضوں میں چکن گونیا کی تشخیص ہوگئی۔ 19 دسمبر سے اب تک 136 افراد میں مرض کی علامات ظاہر ہوئیں۔

کراچی میں پھیلی وبا چکن گونیا کےمزید شکار سامنے آگئے۔

مزید پڑھیں: چکن گونیا کیا ہے؟ علامات اور علاج سے آگاہی حاصل کریں

سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد میں چکن گونیا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 4 ہوگئی۔ ایم ایس کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران تقریباً ساڑھے 7 سو مریض ایمرجنسی میں لائے گئے جن میں سے 45 پر چکن گونیا سے متاثر ہونے کا شبہ ہے۔ ان کے خون کے نمونے لیبارٹری بجھوا دیے گئے ہیں۔

ایم ایس ملیر سعود آباد اسپتال ڈاکٹر ریحانہ صبا باجوہ کے مطابق 19 دسمبر سے اب تک 136 افراد چکن گونیا کی علامات کے ساتھ آئے۔ لاہور کی تشخیصی لیب سے بہت جلد ٹیم کراچی آئے گی۔

دوسری جانب آغا خان اسپتال کراچی سے تا حال کسی بھی مریض سے متعلق رپورٹ حاصل نہیں ہوئی۔

ادھر سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد کو فراہم کردہ 8 ڈاکٹرز کی خدمات واپس لے لی گئیں۔ ایم ایس کے مطابق ایمرجنسی کے باوجود محکمہ صحت کی جانب سے اچانک یہ فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ شہر کی صفائی کے بعد ہی چکن گونیا وائرس میں کمی ہوسکتی ہے۔

:احتیاطی تدابیر اپنائیں

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وبا کا کوئی علاج نہیں ہے تاہم احتیاطی تدابیر اپنا کر وائرس سے بچاؤ ممکن ہے۔

چکن گونیا وائرس چونکہ مچھر سے منتقل ہوتا ہے لہٰذا ضروری ہے کہ مچھروں سے بچنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں۔

مزید پڑھیں: مچھروں سے بچنے کے طریقے

اگر آپ چکن گونیا کے متاثرہ مریض سے ملے ہیں، یا کسی ایسے علاقے کا دورہ کیا ہے جہاں یہ وائرس پھیلا ہوا ہے تو محتاط رہیں اور اوپر بتائی گئی علامتوں کے معمولی طور پر ظاہر ہوتے ہی فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

وائرس کا شکار ہونے کی صورت میں زیادہ سے زیادہ آرام کریں۔

جسم میں پانی کی کمی سے بچنے کے لیے مائع اشیا کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔

وائرس کا نشانہ بننے سے صحت یاب ہونے تک اسپرین لینے سے گریز کریں۔

اگر آپ پہلے سے کسی مرض کا علاج کر رہے ہیں تو اپنے ڈاکٹر کو ضرور اس سے آگاہ کریں۔

Comments

- Advertisement -