کراچی کے علاقے الفلاح سے مبینہ طور پر لاپتا ہونے کے بعد لاہور میں نکاح کرنے والی لڑکی دعا زہرہ کے والد کے وکیل کا کہنا ہے کہ ڈر ہے دعا کو قتل نہ کردیا جائے اس لیے اسے سندھ میں لاکر سیف کسٹڈی میں رکھا جائے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق دعا زہرہ کے والد کے وکیل کا کہنا ہے کہ انکوائری افسر نے تمام نامزد ملزمان کو مفرور ظاہر کیا ہے، چالان میں بچی کی عمر کم لکھی گئی ہے اغوا میں ہوتا گینگ ملوث ہے، دعا کو اغوا کرنے والا گینگ پئلے بھی وارداتیں کرچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نکاح نامے میں نکاح خواں کا نام اور مہر بھی نہیں لگی ہمیں پوری امید ہے سندھ اور پنجاب حکومت سے انصاف کی امید ہے۔
دعا کے والد کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ میں بھی پٹیشن دائر کردی ہے، ہم نے درخواست میں لکھا ہے کہ بچی کو والدین سے ملایا جائے، دعا نے مجسٹریٹ کے سامنے جو بیان دیا ہے وہ ابھی تک ہمیں نہیں ملا، میڈیا کے ذریعے پتہ چلا کہ ہمارے خلاف کوئی شکایت درج کرائی گئی لیکن ہمیں کوئی تحریری شکایت نہیں ملی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کوئی نکاح نامہ نہیں دیا گیا اور اغوا میں پورا گینگ ملوث ہے مختلف اطلاعات آرہی ہی، کوئی ایسا قانون نہیں کہ کم عمر لڑکی کی شادی کرادی جائے۔