کراچی : کراچی میں ایک خاندان کی جانب سے40 لاکھ سے زائد ڈالر امریکا منتقل کرنے کا انکشاف ہوا، جس کے بعد عدالت نے باپ ، بیٹے اور بیٹیوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ، ایف بی آر کا کہنا ہے ملزمان پاکستان کے ساتھ امریکی شہریت بھی رکھتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ڈالرز بیرون ملک منتقل کرنے والوں کے خلاف ایف بی آر سرگرم ہیں ، اس دوران کراچی کے ایک خاندان کی جانب سے40 لاکھ سے زائد ڈالر امریکا منتقل کرنے کا انکشاف سامنے آیا۔
عدالت نے باپ،بیٹے اور بیٹیوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے، انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو نےمقدمے کی نقول جمع کرادی ، ملزمان میں باپ پرویز علی، بیٹیاں سارہ، انعم علی اور بیٹا جبران شامل ہیں۔
ایف بی آر کا کہنا ہے ملزمان پاکستان کے ساتھ امریکی شہریت بھی رکھتے ہیں۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا منی لانڈرنگ کے لیے 2016 میں متعدد اکاؤنٹ کھولےگئے، ملزمان نے کراچی کی مختلف ایکس چینج سےبڑی تعداد میں ڈالرخریدے اور اب تک 40 لاکھ، 94 ہزار 500 ڈالرز امریکا منتقل کر چکے ہیں، ملزم پرویز علی سے پوچھا تو اطمینان بخش جواب نہ دے سکا، ملزمان نے 11 کروڑ روپے سے زائد کا ٹیکس چوری کیا۔
عدالت نے ملزمان کے 10,10 لاکھ کے عوض قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ایف بی آر حکام کو مزید تحقیقات کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
مزید پڑھیں : کراچی میں 8 ارب سے زائد کی ٹرانزیکشن کے 6 بے نامی اکاؤنٹس کا انکشاف
یاد رہے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کراچی میں 8 ارب سے زائد کی ٹرانزیکشن کے 6 بے نامی اکاؤنٹس کا سراغ لگا لیا، اکاؤنٹس رکھنے والے تاجروں کے خلاف مقدمہ درج کر کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں۔
ایف بی آر حکام کا کہنا تھا ملزمان کے ضلع بونیر اور کراچی صدر موبائل مارکیٹ کے پتے درج ہیں۔ مذکورہ تاجروں زور طالب خان، عمار خان، محمد حسن اور محمد حمزہ کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔
ایف بی آر حکام کے مطابق ملزم زور طالب خان سالار انٹر پرائزز اور سالار مائننگ کا پروپرائٹر ہے۔ زور طالب خان نے 2012 سے 2017 کے دوران 6 بے نامی اکاؤنٹ کھولے، 5 سال میں ان 6 بے نامی اکاؤنٹس سے 8 ارب سے زائد کی ٹرانزیکشن کی گئی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز ہی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں اینٹی منی لانڈرنگ قوانین کے حوالے سے نیب کے اختیارات مانگے تھے۔