کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں سٹرکوں کے کنارے لگے کچرے کے ڈھیر سے پریشان شہری نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔ رخواست گزار کا کہنا ہے کہ صفائی مہم کے 100 دن مکمل ہوگئے ہیں لیکن صفائی کہیں نظر نہیں آرہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کچرے سے پریشان کراچی کا شہری سندھ ہائی کورٹ پہنچ گیا۔
درخواست گزار شہری کا کہنا ہے کہ پہلے محتسب آفس سے رجوع کیا تھا۔ محتسب نے 100 روز میں صفائی کا حکم دیا پر عمل نہیں ہوا۔
شہری کی درخواست پر عدالت نے وفاق اور صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔ درخواست میں چیف سیکریٹری کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔
گزشتہ روز میئر کراچی وسیم اختر نے اے آر وائی نیوز کے صحافی وسیم بادامی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ جو اختیارات اس وقت میرے پاس ہیں، ان میں، میں کچھ نہیں کرسکتا تھا۔ لیکن محدود اختیارات کے باوجود ہم کام کررہے ہیں۔
دوسری جانب پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ جب تک منتخب نمائندے کچرے میں اپنا مال ڈھونڈیں گے تب تک کراچی کچرے کا ڈھیر رہے گا۔
انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کا کون سا قانون ہے جو صحت اور صفائی کا کام کرنے سے روکتا ہے، اس کام کے لیے کسی قسم کے اختیار کی ضرورت نہیں ہے۔