کراچی : شہر میں بچوں کے لاپتہ ہونے کے بڑھتے واقعات سے والدین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی جبکہ متاثرہ خاندان اپنے بچوں کی تلاش میں دربدر ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں حالیہ دنوں کے دوران بچوں کے لاپتہ ہونے کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور پولیس کے دعووں کے باوجود لاپتہ کئی ننھے پھول اب تک اپنے گھروں کو نہیں پہنچے۔
بڑھتے واقعات نے شہر میں خوف و ہراس کی فضا پیدا کر دی ہے ، جس سے والدین شدید پریشانی اور بے یقینی کا شکار ہیں جبکہ متاثرہ خاندان اپنے پیاروں کی تلاش میں دربدر ہیں۔
گارڈن میں گھر کے باہر کھیلنے والے علیان اور علی کہاں ہیں، پولیس نو روز بعد بھی پتہ نہیں لگا سکی۔
نارتھ کراچی سے لاپتہ ننھے صارم کی بازیابی کے لیے پولیس نے بڑے بڑے دعوے کیے لیکن اس کی لاش گیارہ روز بعد گھر کے قریب پانی کے ٹینک سے ملی۔
اسی طرح پیرآباد کا رہائشی چودہ سال کا مبشر گیارہ جنوری کولاپتہ ہوا لیکن میڈیا پر خبرچلی تو لیاری سے مل گیا جبکہ فرنٹیئر کالونی کا دس سالہ ایان سترہ جنوری کو لاپتہ ہوا، اب تک نہیں ملا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ کی ہدایت پر بچوں کی گمشدگی کی فوری ایف آئی آر درج کیے جانے کی وجہ سے میڈیا پر اس نوعیت کی خبروں میں اضافہ ہوا ہے۔
متاثرہ خاندانوں نے حکام سے اپیل کی ہے کہ بچوں کی بازیابی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور ان جرائم میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ والدین کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے جرائم کے باعث بچوں کو اکیلا باہر بھیجنے سے گریز کیا جا رہا ہے۔