کراچی: مجسٹریٹ کی عدالت نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی اور لوگوں کو اکسانے پر گرفتار تاجروں کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈپر جیل بھیج دیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں لاک ڈاؤن کے دوران آئرن مارکیٹ میں دکانیں کھولنے سےمتعلق سماعت ہوئی، صدرآل سٹی تاجر اتحاد حماد پونا والا اوردیگر تاجروں کو مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیش کیا گیا، دیگر تاجروں میں محمداحسان ،محمد خلیل، جاوید عبد الشکور، ملک عقیل اور فیصل حسن زئی شامل ہیں ، اس موقع پر تاجروں کی بڑی تعداد بھی عدالت کے باہر موجود تھی۔
پیشی پر پولیس نے عدالت سےملزمان کےجسمانی ریمانڈکی استدعا کی اور کہا ملزمان پر لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی، لوگوں کو اکسانے کا الزام ہے، جس پر عدالت نے تاجروں کے وکلا کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے تاجر رہنما سمیت 6تاجروں کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈپر جیل بھیج دیا۔
تاجر رہنما حماد پوناوالا نے کہا کہ ہم نے تمام ٹارچر کو فیس کیا،ہم پردباؤڈالاجارہاتھا، کراچی کےتاجروں کولاک اپ کیاگیا،یلیف نہیں دیاگیا، آل سٹی تاجراتحادکاصدرہوں،تمام ہی اجلاسوں میں شریک تھا، ہم نےکل صرف ڈیمو دیا تھا۔
حماد پوناوالا کا کہنا تھا کہ کاروباری مراکزکھولنےاورایس او پیزپرعمل کی کوشش کی جارہی تھی، گورنرصاحب نےکہاتھا لاک ڈاؤن وفاق کی طرف سےہے، سفارشات دیں ایک گھنٹےمیں کاروبارکھولنےکی اجازت دیں گے۔
تاجر رہنما نے مزید کہا کہ سی ایم کی طرف سےکاروبارکھولنےپرجواب نہیں ملاتوہم نےڈیمودیا، سی ایم ہاؤس میں اجلاس ہواتھا،اس کے بعد حکومت سندھ نے رابطہ نہیں کیا۔
یاد رہے گذشتہ روز تاجر رہنماؤں کو آئرن مارکیٹ کی دکانیں کھولنے اور ہنگامہ آرائی پرگرفتار کرکے جیکسن اور ڈاکس تھانے منتقل کیا گیا اور یپئر تھانے میں مقدمہ درج کرلیا تھا، ایف آئی آر میں ہنگامہ آرائی، تشدد، لاک ڈاون کی خلاف ورزی، کار سرکار میں مداخلت اور دفعہ ایک سو چوالیس کی خلاف ورزی کی دفعات شامل کی گئیں تھیں۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ کسی شخص کوگرفتارنہیں کیاگیاہے، تاجروں کی جانب سےخوداحتجاجاًگرفتاری دی گئی تھی۔