کراچی : سہراب گوٹھ سپرہائی وے پر احتجاج کی آڑ میں ہنگامہ آرائی، شہریوں سے لوٹ مار، جلاو گھیراو کرنے والے 7 مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ پر ہنگامہ آرائی دہشت گردی قتل اقدام قتل کے معاملے پر خصوصی بنائی گئی ٹیم نے مختلف علاقوں میں تابڑتوڑ کارروائیاں کی۔
اسپیشل ٹیم نے کارروائیوں میں ہنگامہ آرائی میں ملوث 7 مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ایس ایس پی ایسٹ عبدالرحیم شیرازی نے بتایا کہ ملزمان کو ڈیجیٹل ایویڈینس کی مدد سے گرفتار کیا گیا، آپریشن میں چوہدری سہیل فیض سمیت 7 افسران نے حصہ لیا۔
عبدالرحیم شیرازی نے انکشاف کیا کہ سہراب گوٹھ پر جلنے والی بس جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی تھی جبکہ شر پسند عناصر بس جلا کر ٹک ٹاک ویڈیوز بناتے رہے اور پولیس افسر کو پتھر مارنے والا سامنے کھڑا ہوکر اعتراف کرتا رہا۔
ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر 200 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ، جس میں سے بے گناہ افراد کو چھوڑ کر 79 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
عبدالرحیم شیرازی نے کہا کہ اب تک 72 ملزمان کو جیل بھیجا جاچکا ہے، کار جلانے والے 15 میں سے 4 بے گناہ کو چھوڑا گیا، گرفتار تمام ملزمان کو مجرمانہ ریکارڈ موجود ہے۔
ایس ایس پی ایسٹ کے مطابق ہنگامہ آرائی کے 2 مقدمات سچل 2 سہراب گوٹھ 1 مبینہ میں درج تھے، ویڈیوز میں بس ٹرمنل پر حملہ، پولیس کو گھیرتے دیکھا جاسکتا ہے، گرفتار ہر ملزم کا ویڈیو، تصویری ریکارڈ اور شواہد موجود ہیں۔
حکام نے بتایا کہ منصوبہ بندی کے تحت رش اکھٹا کرکے ہنگامہ آرائی کی گئی، خواتین کی بالیاں کھینچی، لوٹ مار چھینا جھپٹی کی گئی، لوٹ مار کے دوران 2 افراد جاں بحق ہوئے۔
عبدالرحیم شیرازی کا کہنا تھا کہ مفرور ملزمان کی تصاویر اور ویڈیوز پولیس نے حاصل کرلی ، دیگر شہروں اور مضافاتی مقام پر چھپے ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا۔