تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

کراچی میں‌ لاک ڈاؤن کے نام پر رشوت کا بازار گرم ہونے کا انکشاف

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما سینیٹر فیصل سبزواری نے دعویٰ کیا ہے کہ شہر قائد میں لاک ڈاؤن کے نام پر رشوت کا بازار گرم ہے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اعتراض ہے‘ میں میزبان عادل عباسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے فیصل سبزواری نے کہا کہ ’لاک ڈاؤن میں سب بند ہونا چاہیے، ایسا ہونا نہیں چاہیے کہ ایک مارکیٹ سے پیسے لے کر وہاں کے دکان داروں کو ریلیف فراہم کردیا جائے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’کراچی میں لاک ڈاؤن کےنام پر رشوت کا بازار گرم ہے، عیدی کے نام پر تاجروں سے رشوت وصول کی جارہی ہے اور جو دکان دار پیسے نہیں دے رہے اُن کے کاروبار بند کیے جارہے ہیں‘۔

فیصل سبزواری نے دعویٰ کیا کہ ’سندھ پولیس کے افسران اور اہلکار دکان داروں کو پیش کش کرتے ہیں کہ وہ پیسے دینے کے بعد کاروبار کھول سکتے ہیں‘۔

دوسری جانب سندھ حکومت کے ترجمان اور وزیراعلیٰ کے مشیر بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے فیصل سبزواری کے الزام کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’ایم کیو ایم صرف اپنی سیاسی اہمیت زندہ کرنے کے لیے الزام عائد کررہی ہے‘۔

مزید پڑھیں: جمعے اور ہفتے کو بازار کھولنے کی اجازت، 8 مئی کی رات 12 بجے سے سندھ میں مکمل لاک ڈاؤن

انہوں نے پیش کش کی کہ ’اگر پولیس نے کسی دکان دار یا تاجر کے ساتھ زیادتی کی تو اس کے ثبوت فراہم کیے جائیںِ سندھ حکومت ایسے اہلکاروں اور افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے گی‘۔

قبل ازیں ایم کیو ایم پاکستان کے سینیٹر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’کراچی میں پولیس دکانداروں سےبھتے لےرہی ہے، اگر اس سلسلے کو نہ روکا گیا تو شہر میں انارکی پھیل سکتی ہے‘۔ تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا کہ ’ایس اوپیز کے نام پرسندھ میں پولیس کی چاندی ہوگئی، کاروباری شخصیات کو چاروں ہاتھ پاؤں سےلوٹاجارہا ہے‘۔

خرم شیر زمان نے کہا کہ ’کراچی میں پولیس دکان داروں سے بھتے وصول کررہی ہے، انہوں نے اپنا ریٹ بڑھا دیا ہے‘۔

واضح رہے کہ سندھ حکومت نے کرونا کی بگڑتی صورت حال کے پیش نظر کراچی سمیت صوبے بھر میں صبح 6 سے شام 6 بجے تک مارکیٹیں اور تجارتی مراکز کھولنے کی اجازت دی ہے، علاوہ ازیں بازاروں کو ہفتے میں دو روز یعنی جمعے اور اتوار کو بند رکھنے کی ہدایت کی ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی چیمبر کا ایس او پیز نفاذ کے لیے فوج کی تعیناتی کا خیر مقدم، بازاروں کے اوقات بڑھانے کا مطالبہ

ایک روز قبل سندھ حکومت نے عید الفطر کی مناسبت سے جمعے اور ہفتے کو بازار کھولنے کی اجازت دی اور تاجروں کو ہدایت کی کہ وہ ایس او پیز کے ساتھ خرید و فروخت کریں۔ صوبائی وزیراطلاعات نے گزشتہ روز بتایا تھا کہ 8 اور 9 مئی کی درمیابی شب سے کراچی سمیت صوبے بھر میں مکمل لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا تھا کہ ’شہریوں کی نقل و حرکت روکنے کے لیے سڑک پر پولیس کے ناکے لگائے جائیں گے جبکہ ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے بنائی جانے والی 6 رکنی کمیٹی کارروائی کرے گی۔ کمیٹی اراکین میں پاک فوج، سندھ رینجرز، پولیس کے نمائندے بھی شامل ہوں گے‘۔

Comments

- Advertisement -