کراچی: شہر قائد میں بارش کے دوران مختلف واقعات میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے اور رین ایمرجنسی میں غفلت برتنے پر 6 افسران کو معطل کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں بارش کے دوران مختلف واقعات میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے، ڈیفنس، گلستان جوہر اور خاموش کالونی میں 3 افراد کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگئے، محمود آباد اور پاپوش نگر میں کرنٹ لگنے سے 3 افراد زندگی کی بازی ہار گئے، ملیر میں بھی کرنٹ لگنے سے 2 بچے جاں بحق ہوگئے۔
بلدیاتی اداروں اور سندھ حکومت کی قلعی کھل گئی
چند گھنٹوں کی بارش نے بلدیاتی نمائندوں اور سندھ حکومت کی قلعی کھول دی، بارش سے تمام شاہراہیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں، نالے ابل پڑے، 500 سے زائد بلدیاتی نمائندوں کے باوجود کارکردگی صفر رہی۔
بسیں گڑھے میں پھنس گئیں، انتظامیہ غائب
ادھر ناظم آباد نمبر 7 کے قریب 2 بسیں گڑھے میں پھنس گئیں، بسوں کو نکالنے کے لیے شہری انتظامیہ غائب، مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
رین ایمرجنسی میں غیرحاضر 6 افسران معطل
ملیر میں رین ایمرجنسی میں غفلت برتنے پر 6 افسران کو معطل کردیا گیا، معطل افسران میں اے ای ای ظہیر الدین، جمال عباسی، انجینئر فیاض علی ڈومکی، رسول بخش، اسرار احمد اورمحمد عالم شامل ہیں، افسران کو رین ایمرجنسی کے دوران غیرحاضری کومعطل کیا گیا۔
صدر میں سب سے زیادہ بارش ریکارڈ
کراچی میں سب سے زیادہ بارش صدر میں 60 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، سرجانی میں 50، شاہ فیصل 45 ملی میٹر، نارتھ کراچی 42 ملی میٹر، ناظم آباد میں 39، جناح ٓٹرمینل 35، یونیورسٹی روڈ پر 34.3، گلشن حدید میں 21، لانڈھی میں 11 اور کیماڑٰ میں 4.5 ملی میٹرریکارڈ کی گئی۔
وزیر بلدیات سندھ کا لیاری کے مختلف علاقوں کا دورہ
وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے لیاری کے مختلف سڑکوں کا دورہ کیا، سعید غنی نے کہا کہ کئی سڑکوں سے پانی کی نکاسی مکمل کرلی گئی، ٹریفک کی روانی جاری ہے۔
گورنر سندھ اور میئر کراچی کا گجرنالے کا معائنہ
گورنر سندھ عمران اسماعیل اورمیئر کراچی وسیم اختر نے گجرنالے کا معائنہ کیا، عمران اسماعیل نے کہا کہ گجرنالے کی صفائی انتہائی ضروری ہے، ہماری حکومت بااختیار بلدیاتی نظام چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بااختیاربلدیاتی نظام ہوگا تو مسائل کم ہوں گے، وفاقی حکومت سے کہا ہے کہ کراچی کو فنڈز دئیے جائیں، محدود وسائل کے بعد کے ایم سی نے اچھے انتظامات کیے ہیں۔
میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ اپنے وسائل کے مطابق مسائل حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ہمارے پاس فنڈز کی کمی ہے، وفاقی، صوبائی حکومت کراچی پر توجہ دیں۔
آخر میں گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وسیم اخترنے واٹر پمپ کے اطراف کیفے پیالہ پر صحافیوں کو چائے بھی پلائی۔