کراچی: مصطفی کمال کا کہنا ہے کہ غیر منصفانہ تقسیم کی وجہ سے کراچی کے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں، اگرہائیڈرنٹس ختم ہوجائیں تو شہریوں تک با آسانی پانی کی فراہمی ممکن ہوجائے گی، انہوں نے کہا کہ شہر کے میئر کے پاس اختیارات ہونے چاہیے.
تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین کے سربراہ مصطفی کمال کا کہنا ہے کہ کراچی میں پانی کی کمی نہیں ہے تاہم غیر منصفانہ تقسیم کی بدولت شہری پانی کی قلت سے بنردآزما ہیں ،انہوں کہا کہ شہر میں پانی کی قلت کے ذمے دار جگہ جگہ غیر قانونی ہائیڈرنٹس ہیں،اگر یہ ہائیڈرنٹس ختم ہوجائیں تو شہریوں تک با آسانی پانی کی فراہمی ممکن ہوجائےگی.
انہوں نے اپنے دور کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ میرے دورمیں ہائیڈرنٹس والے چوری توکررہے ہوں گے لیکن ڈکیتی نہیں، اب ہائیڈرنٹس والے ڈکیتی کررہے ہیں، شہریوں کو روزانہ 1250ملین گیلن پانی کی ضرورت ہے ان کو ضرورت سے کم نہیں بلکہ بہت کم پانی فراہم کیا جا رہا ہے، ہم نے اپنے دور میں واٹر ٹینکر مافیا کا خاتمہ کیا تھا.
پاک سرزمین کے سربراہ نے کہا کہ ’کے تھری‘ منصوبہ بھی 2007 میں شروع ہوا تھا اور آج تک مکمل نہیں ہوا ہے، مصطفی کمال نے ساحل سمندر کی دگردگوں حالت پر محمد نوازشریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم صاحب یہ کراچی کا سمندر نہیں ہے، بلکہ پاکستان کا سمندر ہے جو بدبو دارکر دیا گیا ہے، اس کی صفائی بہت ضروری ہے.
موجودہ مئیر اور کراچی کی صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ میئر کے پاس پاور ہونی چاہیے، مئیر کے اختیارات سے شہرکے لوگوں کو ریلیف ملے گا ،انہوں نے مزید کہا کہ میئر سے پاور ٹاؤن اور پھریونین کونسل تک جانی چاہیے.