کراچی: آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے آن لائن بزنس کے لیے حکومتی ایس او پی مسترد کردیا۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر کا کہنا ہے کہ آن لائن کاروبار کا ایس او پی سندھ حکومت کا تکنیکی انکار ہے، سہولت سے صرف 5 فیصد تاجر فائدہ اٹھا سکیں گے۔
چیئرمین آل کراچی تاجر اتحاد نے کہا کہ حکومتی ٹیم سے مذاکرات کرنے والے تاجر ٹریپ ہوگئے، تاجروں کو اجازت کے لیے 6 لاکھ سے زائد درخواستیں جمع کروانی ہوں گی۔
عتیق میر نے کہا کہ ہزاروں دکانیں بلااجازت، غیر محتاط کاروبار میں مصروف ہیں، لاکھوں افراد کسی احتیاط کے بغیر شہر میں گھوم رہے ہیں، لاک ڈاؤن پر عمل نہ کروایا تو ہمیں بھی کاروبار کھولنے کا اختیار ہے۔
مزید پڑھیں: سندھ میں کاروبار کھولنے کی مشروط اجازت کا نوٹیفکیشن جاری
دوسری جانب رہنما صدر الائنس آف مارکیٹ فہیم نوری کا کہنا ہے کہ حکومت نے تاجروں سے مذاکرات نہیں مذاق کیا ہے، تاجروں کو آن لائن کاروبار کے نام پر بیوقوف بنایا گیا ہے، حکومت جب تک چاہے لاک ڈاؤن کرے مگر تاجروں کی مالی مدد کرے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ حکومت کی جانب سے کاروبار کھولنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا، محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ آن لائن شٹر ڈاؤن کاروبار کے لیے ایس او پی پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔
محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ دکاندار اسٹاف کو گلوز، سینیٹائزر فراہم کرنے پابند ہوں گے اور کسی بھی قیمت پر دکان پر کسٹمر کے آنے کی اجازت نہیں ہوگی، صرف آن لائن آرڈر لیے جائیں گے اور آن لائن کاروبار کا اطلاق 27 اپریل سے تاحکم ثانی ہوگا۔
نوٹیفیکشن میں کہا گیا ہے کہ دکاندار اسٹاف اور ڈیلیوری بوائز کی پیشگی فہرست فراہم کریں گے اور مالکان کو باقاعدہ انڈر ٹیکنگ دینا ہوگی۔