کراچی: رواں سال 2020 کے 9 مہینوں میں اب تک کراچی میں عمارتیں منہدم ہونے کے 5 افسوس ناک واقعات پیش آئے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پہلی عمارت 5 مارچ کو ناظم آباد رضویہ سوسائٹی کے قریب گری جس میں 27 افراد جاں بحق ہوئے۔
عمارت گرنے کا دوسرا واقعہ 7 جون کو لیاری ٹاؤن کے علاقے کھڈا مارکیٹ میں پیش آیا، جس میں 22 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ عمارت گرنے کا تیسرا واقعہ 7 جولائی کو لیاقت آباد سندھی ہوٹل کے قریب پیش آیا جہاں 4 منزلہ عمارت گری، اس عمارت کو پہلے خالی کرا لیا گیا تھا اس لیے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
چوتھا واقعہ 10 ستمبر کو کورنگی اللہ والا ٹاؤن میں پیش آیا، جس میں 4 منزلہ عمارت زمین بوس ہوئی، اس حادثے میں 4 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوئے۔
لیاری کوئلہ گودام کے قریب منہدم عمارت سے متعلق انکشافات
پانچواں واقعہ آج لیاری کوئلہ گودام میں پیش آیا جس میں 2 افراد جاں بحق جب کہ 10 زخمی ہوئے۔
واضح رہے کہ آج کراچی میں لیاری کوئلہ گودام کے قریب بہار کالونی میں 2 منزلہ رہائشی عمارت گر گئی، اس حادثے میں 2 افراد جان کی بازی ہار گئے جب کہ 10 زخمیوں کو عمارت کے ملبے سے نکال کر سول اسپتال منتقل کیا گیا۔ منہدم عمارت کے اطراف پلاٹ پر ایکسکیویٹر کے ذریعے کھدائی جاری تھی، دوران کھدائی مشین دیوار سے ٹکرائی جس سے عمارت کا پچھلا حصہ گر گیا۔
کمشنر کراچی سہیل راجپوت نے گرنے والی عمارت اور اسپتال کا دورہ کیا اور زخمیوں کی عیادت کی، انھوں نے کہا غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کو مؤثر بنایا جا رہا ہے، بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی نے 478 عمارتیں مخدوش قرار دی ہیں، جنھیں خالی کرانے کے نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ تمام مخدوش عمارتیں جلد خالی ہوں۔