تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

کراچی کے تاجروں‌ کا سندھ حکومت کو ایک ہفتے کا الٹی میٹم

کراچی: کراچی کے تاجر رہنماؤں نے سندھ حکومت کو ایک ہفتے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے آئندہ ہفتے سے سڑکوں پر آنے کا اعلان کردیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندیوں پر ایک بار پھر تاجر رہنماؤں نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

کراچی پریس کلب میں ڈاکٹر فاروق ستار کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے تاجر رہنماء مجاہد الدین کا کہنا تھا کہ ’ایس او پیز کی خلاف ورزی کے نام پر کراچی کے تاجروں کا پچاس ہزار روپے کا چالان کیا جا رہا ہے، کیا نوابشاہ، سکھر میں کسی پر 50 ہزار روپے کا جرمانہ کیا گیا؟‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’کرونا کی چار فیصد شرح پر کراچی میں ہمارے کاروبار تو بند کردیے گئے مگر حکومت نے ٹیکسز میں کوئی ریلیف نہیں دیا‘۔

مجاہد الدین نے سندھ حکومت سے کراچی کے تاجروں کو ریلیف دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’کراچی کے تاجروں اور شہریوں کو ریلیف ملنا چاہیے، سندھ حکومت شہر قائد سے تعلق رکھنے والوں کو کم از کم سوتیلا بھائی ہی سمجھ لے‘۔

مزید پڑھیں: پیپلزپارٹی کی حکومت کراچی سے تعصب کا مظاہرہ کررہی ہے، مصطفیٰ کمال

انہوں نے کہا کہ ’سندھ حکومت اٹھارویں ترمیم کا غلط استعمال کررہی ہے، آج کراچی کے شہری کرب ناک صورت حال سے دوچار ہیں، شہر کا سفید پوش طبقہ بھوکا ہے مگر وہ کسی سے بھیک نہیں مانگ رہا‘۔

اللہ سے مدد مانگنے یا احتجاج کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، عتیق میر

انجمن کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین اور تاجر رہنما عتیق میر کا کہنا تھا کہ ’سندھ حکومت بے حس ہو چکی ہے، ہم نے کس کس سے مدد نہیں مانگی، ہم (تاجر) دکانیں کھولنے اور بند کرنے کے گناہ گار ہیں، شدید گرمی کی وجہ سے شام 6 بجے تک خریداری مکمل نہیں ہوتی، دکاندار اس لیے 6بجے تک موجود ہوتے ہیں کہ ٹریفک کم ہو تو گھر جائیں مگر اس وجہ سے بھی اُن پر جرمانہ عائد کردیا جاتا ہے‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’اب صورتحال ایسی ہے کہ کراچی میں یومیہ کمانے والوں کی تعداد 40 لاکھ ہے، اللہ سے مدد مانگنے یا احتجاج کرنے کے علاوہ ہمارے پاس راستہ نہیں، میں تمام تاجر برادری سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ہمارا ساتھ دیں، اگلے ہفتے ہم سڑکوں پر نکل کر فیصلہ کریں گے‘۔

فاروق ستار کی چیف جسٹس سے اپیل

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ’6بجے کے بعد کراچی میں پولیس اور انتظامیہ کا کاروبار چلتا ہے‘۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ سندھ حکومت کے متعصبانہ فیصلوں کو ختم کروائیں، سندھ کے گزشتہ 12 سالوں کے آڈٹ کے لیے کمیشن قائم کیا جائے کیونکہ صوبے کے سالانہ بجٹ میں  3 ہزار ارب کی کرپشن ہوئی ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: تاجر برادری کا سندھ حکومت سے بڑا مطالبہ

اُن کا کہنا تھا کہ ’سپر ہائی وے کی زمینوں کی بندر بانٹ کی گئی، سب کو حساب دینا ہوگا، آئی ایم ایف سے قرضہ آپ لے اور اس کی ادائیگی کراچی والے کریں‘۔ فاروق ستار نے الزام عائد کیا کہ کراچی میں تعینات پولیس افسران دکانداروں سے بھتہ لے رہے ہیں، کہیں رات 12 بجے کاروبار بند ہوتا ہے تو کہیں صبح پانچ بجے تک دکان کھولنے کی اجازت ہے۔

سندھ حکومت پر مزاحیہ انداز سے طنز کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ’تمھارا کتا ٹومی اور ہمارا کتا کتا کی ریت کو ختم ہونا چاہیے، سندھ حکومت کو  کراچی کے شہریوں اور تاجروں کا درد محسوس کرنا ہوگا‘۔

Comments

- Advertisement -