جمعہ, مارچ 28, 2025
اشتہار

کراچی میں وسیم اکرم کی گاڑی پرفائرنگ کا مقدمہ درج

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: پاکستان کے مایہ نازسابق فاسٹ باؤلر وسیم اکرم کی گاڑی پرفائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سابق فاسٹ باؤلر وسیم اکرم ان دنوں فاسٹ باؤلرز کی ٹریننگ کے سلسلے میں کراچی میں موجود ہیں۔

سابق فاسٹ باؤلرکی گاڑی پرکارساز کے نزدیک فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، وسیم اکرم اس واقعے میں محفوظ رہے ہیں۔

پولیس کے مطابق 15 پر ایک کال موصول ہوئی ہے جس میں پولیس کو اطلاع دی گئی ہے کہ وسیم اکرم کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی ہے۔

فائرنگ کے واقعے نتیجے میں دو گاڑیاں بھی آپس میں ٹکرا گئیں لیکن کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

وسیم اکرم گھر سے نیشنل اسٹیڈیم آرہے تھے کہ یہ واقعہ پیش آیا اس وقت سابق کپتان اور فاسٹ باؤلر نیشنل اسٹیڈیم میں موجود ہیں اورمحفوظ ہیں۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق وسیم اکرم نے ڈی آئی جی ایسٹ کے دفتر پہنچ کر شکایات درج کرائی ، ان کا کہنا تھا کہ گاڑی کو پہلے ٹکر ماری اور پھر فائرنگ کی آواز آئی۔ ڈی آئی جی ایسٹ نے وسیم اکرم کو یقین دہانی کرائی کہ واقعے کی تحقیقات کریں گے، انہوں نے وسیم اکرم کو مکمل سیکورٹی دی جائے گی ۔

وسیم اکرم نے پولیس کو گاڑی کا نمبر بھی نوٹ کرادیا ہے، مذکورہ گاڑی عذیر احمد کے نام رجسٹرڈ ہے، یہ ہنڈا سوک 2002 ماڈل ہے، جس کا رجسٹریشن نمبراے ای جی  061 ہے، پولیس نے وسیم اکرم کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ  گاری کی ٹکر کے بعد تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد ایک فریق نے فائرنگ کردی جس سے موجودہ صورتحال پیدا ہوئی ،وسیم اکرم کی گاڑی پر فائرنگ کا واقعہ لوٹ مار یا ٹارگٹڈ نہیں ہے۔

بعد ازاں میہڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ اس طرح کے روڈ ریج کے واقعات دیگر ممالک میں بھی ہوتے ہیں۔ اس میں سیکیورٹی کا کوئی قصور نہیں ہے، انہوں نے کہا  نوجوانوں میں تحمل مزاجی  کم ہوتی ہے۔

سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم کی گاڑی پر فائرنگ کا واقعے کے بعد انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فائرنگ کرنے والے کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ مقابلہ کرنا ہے تو ہاتھ پاؤں سے کرو۔

انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات دنیابھر میں ہوتے ہیں، گاڑی کی ٹکرہوتوبات کی جاتی ہےگولی نہیں چلائی جاتی، ان کا کہنا تھا کہ کیمپ میں شرکت کیلئے اسٹیڈیم آرہا تھا،پیچھےسےآنےوالی گاڑی نے میری گاڑی کو ٹکر ماری۔

حملہ آور کی گاڑی میں تین افراد سوارتھے ، گاڑی کے مالک نے پستول کا رخ میری طرف کیا، جب انہیں معلوم ہوا کہ میں وسیم اکرم ہوں توگاڑی کے ٹائر  کے پاس فائرکیا۔

انہوں نے کہا کہ واقعے کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کرا دی ہے۔

علاوہ ازیں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وسیم اکرم پر حملے کی مذمت کی ہے جبکہ شاہد آفریدی کا کہنا ہے اللہ تعالیٰ وسیم اکرم کو اپنی حفاظت میں رکھے ۔ گورنرسندھ عشرت العباد نے بھی وسیم اکرم پر حملے کا نوٹس لے لیا ہے۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق وسیم اکرم کی گاڑی پر فائرنگ کرنے والے ملزم کے گھر پر پولیس نے چھاپہ مار کر گاڑی کو تحویل میں لے کر ایک شخص کو حراست میں لیا ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ برآمد ہونے والی گاڑی کا نمبر تو وہی ہے مگر جو کلر وسیم اکرم نے بتایا تھا مذکورہ گاڑی اس کلر کی نہیں ہے، اور گاڑی پر موجود گرد وغبار سے یہ ظاہر ہورہا ہے کہ یہ گاڑی کافی عرصے سے گھر میں ہی کھڑی ہے۔ مزید تحقیقات جاری ہیں۔

اطلاعات کے مطابق وسیم اکرم کی گاڑی پر فائرنگ کا معاملہ پیچیدہ صورت اختیار کر گیا ہے، پولیس نے پکڑے جانے والےمشتبہ ملزم اور اس کی گاڑی کو کلیئر قرار دے کرچھوڑ دیا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں