تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

کرناٹکا میں چائے والےکی منفرد اسکیم، 5 روپے فی کپ پر آدھے گھنٹے انٹرنیٹ مفت

کرناٹکا : چھوٹے سے گاؤں کا چائے والا گاہکوں کو متوجہ کرنے کے لیے 5 روپے کی چائے کے ایک کپ کے ساتھ آدھے گھنٹے کے لیے انٹرنیٹ کی سہولت مفت فراہم کر رہا ہے، اس اقدام نے نوجوان ہوٹل والے کو سوشل میڈیا پرمقبول بنادیا۔

تفصیلات کے مطابق 23 سالہ سید قدر علی باشا نے آبائی کاروبار کو وسعت دینے کے لیے اپنے ہوٹل میں چائے پینے والوں کے لیے انٹر نیٹ کی مفت سہولت فراہم کرنے کا مشکل فیصلہ کیا جس پر نوجوان کو خاندان کی جانب سے مزاحمت کا سامنا رہا تاہم اُس نے اپنی خواہش کو عملی جامہ پہنانے کا کامیاب تجربہ کیا جسے شہریوں نے سراہا۔

میٹرک پاس نوجوان نے ایم بی اے کی ڈگری لیے کسی شخص کی طرح چائے کے ہوٹل کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے باقاعدہ منصوبہ بندی کی اور اس سلسلے میں سب سے پہلے اپنے ڈھابے کی شکل و صورت کو تبدیل کیا اور پھر اُس میں فری وائی فائی کا انتظام کیا اور صرف 5 روپے فی پیالی کے ارزاں قیمت پر آدھے گھنٹے مفت انٹر نیٹ فراہم کی.

کرناٹکا سے پورے بھارت میں مقبولیت حاصل کرنے والے نوجوان سید قدرعلی کا بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میٹرک تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد اپنے والد کا ہاتھ بٹانے کے لیے چائے کے ہوٹل ہر آنے لگا اور دو سال قبل 2016 میں انٹرنیٹ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے مفت وائی فائی سروس فراہم کرنے کا فیصلہ کیا جس کے نتیجے میں نوجوانوں کی بڑی تعداد ہوٹل میں آنے لگی اور آج ہمیں اپنے مختصر سے ڈھابے کو قدرے وسیع ہوٹل میں تبدیل کرنا پڑا ہے۔

نوجوان چائے والا کے ہوٹل میں  آدھے گھنٹے کے بعد مزید انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کو ایک کپ چائے اور پینا ہو گی اس طرح قدر علی کی روزانہ کی ’’ بِکری‘‘  میں بھی اضافہ ہوا اور نوجوانوں کی بڑی تعداد اس کے ہوٹل پر آنے لگی، نوجوان چائے والا کے اس منفرد اقدام کو کچھ نوجوانوں نے سوشل میڈیا پر شیئر کیا جس کے بعد کرناٹکا کا یہ نوجوان پورے بھارت میں مشہور میں ہوگیا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -