تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کشمیریوں کی جدوجہد سے اظہار یک جہتی کے لیے مصر میں بھی یوم سیاہ کشمیر

:پاکستان اور دنیا کے دیگر ممالک کی طرح مصرمیں بھی غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف اور کشمیریوں کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے یوم سیاہ کشمیر منایا گیا۔

اس سلسلےمیں گزشتہ روز قاہرہ میں پاکستانی سفارتخانے کے زیر اہتمام "کشمیر یوم سیاہ” کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔پروگرام کے آغاز میں صدر، وزیراعظم اور وزیر خارجہ پاکستان کے پیغامات پڑھ کر سنائے گئے۔قاہرہ میں پاکستان کے سفیر ساجد بلال نے اپنے ریمارکس میں کشمیریوں کو ان کی جرات مندانہ جدوجہد پر خراج تحسین پیش کیا اور بھارتی غیرقانونی زیرتسلط کشمیر میں سنگین انسانی بحران پر روشنی ڈالی۔ سفیر نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول تک پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے حمایت کا اعادہ کیا۔

سیمینار میں مصری دانشوروں، میڈیا اور تھنک ٹینک کمیونٹی کی نمائندگی کرنے والے مقررین نے اپنی تقاریر میں اس بات کو اجاگر کیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ایک متنازعہ علاقہ ہے اور کسی بھی ملک کو یکطرفہ طور پر اسکی متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے کا حق نہیں ہے۔ مقررین نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ہے اور اسے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔

مقررین نے کہا کہ بھارتی حکومت کے فاشسٹ، کشمیر اور مسلم دشمن اقدامات کی عالمی برادری کو بھرپور مذمت کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ایک سنگین انسانی صورتحال کو جنم دیتی ہیں جس پر عالمی برادری کی فوری توجہ کی ضرورت ہے۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کو بھارت پر دباؤ ڈالنا چاہیے کہ وہ 05 اگست 2019 کے اپنے اقدامات واپس لے اور کشمیریوں کیساتھ امتیازی سلوک روکے۔

سیمینار کے بعد ایک تصویری نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا، جس میں بھارتی قبضے کے تحت کشمیریوں کی حالت زار کو اجاگر کرنے والے پلٹزر انعام یافتہ صحافیوں کی تصاویر کی نمائش کی گئی۔

Comments

- Advertisement -