تازہ ترین

بھارتی جارحیت، یکم نومبر کو اقوام متحدہ کے سامنے مظاہرے کا اعلان

لندن: سکھ فار جسٹس اور کشمیری رہنماؤں نے یکم نومبر کو اقوام متحدہ کے سامنے مشترکہ مظاہرے کا اعلان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن میں سکھ فار جسٹس اور کشمیری رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے یکم نومبر کو اقوام متحدہ کے سامنے مشترکہ مظاہرے کا اعلان کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سکھ اور کشمیری رہنماؤں نے مودی جارحیت کی شدید مذمت کی اور عالمی فورم کے سامنے احتجاج کی کال دی۔

شرکا کا کہنا تھا کہ بھارت اقلیتوں کی نسل کشی کا ذمہ دار ہے، سکھوں اور کشمیریوں کا بھی دشمن ہے، عالمی ادارے سکھوں اور کشمیریوں کو آزادی دلائیں۔

ادھر آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ظلم وبربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، وادی میں اسکول، کالج اور تجارتی مراکز بھی بند پڑے ہیں۔

وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں غیرانسانی کرفیو کے خلاف بھارت سے بھی آوازیں اٹھنے لگیں

مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں جبکہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے ظلم وبربریت اور غیرانسانی کرفیو کے خلاف بھارت سے بھی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ بھارت کے مختلف تعلیمی اداروں کے 132 طلبا اور اساتذہ نے مودی سرکار کو مقبوضہ وادی سے لاک ڈاؤن ختم کرنے کے لیے خط لکھا ہے۔

Comments

- Advertisement -