تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

بغدادی کے خلاف فوجی آپریشن امریکی مغوی ’کیلامولر‘ سے منسوب

واشنگٹن : امریکی فورسز نے عالمی دہشت گرد ابوبکر البغدادی کےخلاف آپریشن کو امریکی خاتون امدادی کارکن ’کیلا مولر‘ کا نام دیا جو 2015 میں داعش کی قید میں قتل ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق امریکی عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کے خاتمے کے خلاف کیے گئےفوجی آپریشن کو امریکا کی خاتون امدادی کارکن کیلا مولر کے نام سے منسوب کیا گیا تھا جسے سنہ 2013 میں داعشی دہشت گردوں سے حلب سے اغواء کرلیا تھا۔

کیلا مولر اگست 2013 میں شامی مہاجرین کی امداد و کےلیے ڈینش تنظیم کےہمراہ امدادی خدمات انجام دینے شامی شہر حلب پہنچی تھیں جہاں انہیں ان کے شامی دوست کے ہمراہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اگلے روز حلب کے اسپتال کے باہر سے اغواء کرلیا تھا جو 18 ماہ تک داعش کی قید میں رہی اور ابوبکر البغدادی انہیں جنسی زیادتی کانشانہ بناتا رہا۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق داعش نے 2015 میں دعویٰ کیا تھا کہ کیلا مولر اردنی فضائیہ کی بمباری کےنتیجے میں رقہ شہر میں ہلاک ہوگئی۔

خیال رہے کہ اردنی فورسز نے رقہ شہر میں داعش کے ٹھکانوں پر اردنی پائلٹ معاذالکساسبہ کی دوران قید زندہ جلانے پر انتقامی کارروائی کی گئی تھی۔

امریکی میڈیا کے مطابق امریکی خفیہ اداروں سے کیلا مولر کی البغدادی کی قید میں ہونے سے متعلق ان کے اہل خانہ کو آگاہ کردیا تھا، کیلا کے والد ین نے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ’ ان کی بیٹی ہمیشہ دوسرے لوگوں کی مدد کرنا پسند کرتی تھی ہم چاہتے ہیں کہ اسے اس کی نرم دلی کے حوالے سے یاد رکھا جائے‘۔

غیر ملکی میڈیاکا کہنا تھا کہ امریکی فورسز کو کیلا مولر سے متعلق اغواء اور جنسی زیادتی کا شکار بنائے جانے کی معلومات دو یزدی لڑکیوں سے حاصل ہوئی تھی۔

دوسری جانب فرانسیسی اخبار نے تصدیق کی تھی کہ کیلا مولر کو البغدادی نے اپنے زوجیت میں لےلیا تھا اور جب اردنی فضایئہ نے داعش کے ٹھکانوں پر حملہ تو اس وقت وہ ٹھکانے میں موجود تھی اور بمباری کے دوران ماری گئیں جبکہ واشنگٹن میں تعینات سیرین ایمرجنسی فورس میں پالیسی ڈائریکٹر ایوان پیرٹ کا کہنا ہے کہ اس بات کا امکان بدستور باقی ہے کہ داعشیوں نے اُسے (کیلا مولر کو) خود قتل کیا اور اردن کے حملوں کے جواب میں یہ کہانی پھیلا دی۔

امریکی میڈیا کے مطابق انسانی حقوق اور امدادی خدمات انجام دینے والی  امریکی خاتون کارکن کیلا مولر 14 اگست 1988 کو امریکا کے ایک قصبے بریسکوٹ میں پیدا ہوئی تھیں۔

Comments

- Advertisement -