تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

چین کیلئے جاسوسی کا الزام، سابق سی آئی اے افسر کو 20 سال قید کی سزا

واشنگٹن: امریکا نے سینٹرل انویسٹی گیشن ایجنسی (سی آئی اے) کے سابق افسر کو چین کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں 20 سال قید کی سزا سنادی۔

تفصیلات کے مطابق سی آئی اے افسر کو امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی میں جاری خطرناک رجحان کے تحت کیس میں مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنائی گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 62 سالہ کیون میلوری کو مارچ اور اپریل 2017 میں شنگھائی کے دوروں کے دوران چینی انٹیلی جنس ایجنٹ کو امریکا کی دفاعی معلومات 25 ہزار ڈالر میں فروخت کرنے کے جرم میں سزا سنائی گئی۔

انہوں نے 5 مئی 2017 کو چینی ایجنٹ کو بھیجے گئے پیغام میں کہا تھا کہ آپ کا مقصد معلومات حاصل کرنا اور میرا مقصد ادائیگی حاصل کرنا ہے۔ کیون میلوری سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے افسر بننے سے قبل، امریکی فوج اور اس کے بعد اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی سیکیورٹی سروس کے اسپیشل ایجنٹ کی خدمات سرانجام دے چکے تھے۔

وہ ان کئی امریکی حکام میں سے ایک ہیں، جنہیں اعلی سطح کی سیکیورٹی کلیئرنس کے ساتھ گرفتار اور چینی انٹیلی جنس سے پابندیوں کے بغیر ڈیلنگ کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔ اس سے قبل دفاعی انٹیلی جنس ایجنسی کے عہدیدار رون ہانسن کو چین کو اہم معلومات بیچنے کی کوشش کے الزامات میں قصوروار قرار دینے کے بعد مارچ میں 15 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

اپریل میں سابق سفارتکار کینڈیس میری کلائیبورن کو تفتیش کاروں سے امریکی دستاویزات کے بدلے چینی انٹیلی جنس ایجنٹس سے موصول رقم سے متعلق جھوٹ بولنے پر مجرم قرار دیا گیا تھا۔ سب سے اہم کیس میں یکم مئی کو سابق سی آئی اے افسر جیری چن شنگ لی کو چین کے لیے جاسوسی کے الزام میں قصوروار قرار دیا گیا تھا۔

جیری چن شنگ لی کو عمر قید کی سزا سنائے جانے کا امکان ہے، انہیں 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا، انہیں بیجنگ کو 2010 اور 2012 کے دوران وہ معلومات فراہم کرنے کا الزام ہے، جو سی آئی اے کے معلوماتی نیٹ ورک کو معیار کم کرنے کے لیے مطلوب تھیں۔

اسسٹنٹ جنرل جان ڈیمرز نے کیون میلوری کیس سے متعلق کہا کہ یہ کیس ایک خطرناک رجحان کا حصہ ہے جس میں سابق امریکی انٹیلی جنس افسران کو چین کی جانب سے نشانہ بنایا جاتا ہے جس کے بعد وہ اپنے ملک اور ساتھیوں کو دھوکا دیتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -