کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینئر اور وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی کا کنٹرول اندرون سندھ والوں کے پاس کیوں ہے؟ پانی کی قلت پراحتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں، تجاوزات کی آڑ میں شہریوں کو بیروز گار کیا جارہا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ناگن چورنگی پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر عامرخان، خواجہ اظہارالحسن، کنورنویدجمیل اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ حکومت کے وعدوں پر عملدرآمد نہیں ہوا، پانی کی قلت پراحتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں، سعید غنی یاپیپلز پارٹی استعمال کرکے دکھائے، کے4منصوبےمیں اپنوں کونوازنے کاسلسلہ جاری ہے، یہ منصوبہ2007 میں ہم نے شروع کیا تھا، پیپلزپارٹی کے فورمنصوبے کا ڈیزائن21بار تبدیل کرا چکی ہے جس کی وجہ سے یہ منصوبہ آج تک تاخیر کاشکار ہے۔
خالدمقبول صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ کراچی 70سال سے پاکستان کو پال رہا ہے،70فیصد ریونیو دینے والے شہرمیں پانی نہیں اور پیاسا کراچی آج پانی کیلئے سراپا احتجاج ہے، چند قابضین کراچی کا پانی بیچ رہے ہیں، کراچی کاکنٹرول اندرون سندھ والوں کےپاس کیوں ہے، واٹربورڈ کا کنٹرول اندرون سندھ والوں کے پاس کیوں ہے؟
سندھ حکومت اب قانونی گھروں کو بھی مسمارکررہی ہے، عامرخان
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ رہنما عامرخان نے کہا کہ کہا جارہا ہے کہ ایم کیوایم کمزور ہوگئی ہے، اپنےاتحاد سےثابت کرینگے کہ ہم منتشر نہیں، کچھ لوگ اپنی ڈیڑھ انچ کی مسجد بنا کر ایم کیوایم کے خلاف سازش کاحصہ بن رہے ہیں۔
کراچی میں تجاوزات مسمار کرنے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اب قانونی گھروں کو بھی مسمارکررہی ہے، سندھ حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہماری لاشوں سے مشینیں چڑھانی ہوں گی۔
وسیم اختر نے کل ہی کہہ دیا تھا کہ اگر گھروں کو گرایا گیا تو وہ استعفیٰ دے دیں گے، ایم کیوایم پاکستان کراچی کے لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے، کراچی کے عوام کی کمزوریوں سے فائدہ اٹھایا جارہا ہے۔
سندھ حکومت نہ کراچی کو تسلیم کرتی ہے نہ کراچی کے لوگوں کو، خواجہ اظہارالحسن
خواجہ اظہارالحسن کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نہ کراچی کو تسلیم کرتی ہے نہ کراچی کے لوگوں کو، کے فور منصوبہ 10سالوں میں بھی نہیں بنے گا۔
وزیر بلدیات سعید غنی عوام کو پانی فراہم نہیں کرسکتے تو مستعفی ہوجائیں، پانی کے مسئلے پر وزیراعلیٰ سندھ اجلاس بلائیں، پانی کے سنگین معاملے پر نوٹس نہیں لیا گیا تو سندھ سیکریٹریٹ بند کردیں گے، آج کےاحتجاج میں پی ٹی آئی کوبھی شامل ہونا چاہئے تھا۔