تازہ ترین

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

سعودی عرب : خانہ کعبہ کو غسل دینے کی روح پرور تقریب

مکہ مکرمہ : سعودی عرب میں آج بروز جمعرات غسلِ کعبہ انجام دیا گیا، اس موقع پر کورونا وائرس کے تناظر میں تمام تر احتیاطی تدابیر کا خاص خیال رکھا گیا۔

تفصیلات کے مطابق خانہ کعبہ کو  غسل دینے کے تقریب کا اہتما کیا گیا، مکہ مکرمہ کے گورنر شہزادہ خالد الفیصل شاہ سلمان کی نمائندگی کرتے ہوئے غسل کی کارروائی کی نگرانی کی۔

سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزيز آل سعود نے بیت اللہ کے غسل کی منظوری دی تھی۔ مسجد حرام اور مسجد نبوی کے امور کے نگران اعلیٰ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے زائرین کے لیے خصوصی توجہ اور دیکھ بھال پر دونوں شخصیات کا شکریہ ادا کیا۔

خانہ کعبہ کو ہر سال آب زمزم میں عرقِ گلاب ملا کر غسل دیا جاتا ہے، غسل کے بعد طواف کعبہ اور نوافل بھی ادا کیے جاتے ہیں۔ فرش کو آب زم زم اور عرق گلاب بہا کر کھجور کے پتوں کی مدد سے تیار کردہ جھاڑو سے صاف کیا جاتا ہے جبکہ خانہ کعبہ کی اندرونی دیواروں کو خوشبووں میں بھیگے سفید کپڑے سے دھویا  گیا۔

یاد رہے کہ عموماً سال میں دو مرتبہ غسل کعبہ انجام دیا جاتا ہے تاہم گزشتہ سال صرف ایک مرتبہ یعنی 15 محرم 1441 ہجری کو غسل انجام دیا گیا۔ مسجد حرام میں جاری توسیعی منصوبوں کے سبب شعبان کے مہینے میں مقررہ دوسرا غسل منسوخ کر دیا گیا تھا۔

غسل کعبہ کا عمل رسول اللہ کی سنت کی پیروی کرتے ہوئے انجام دیا جاتا ہے۔ آپ جب فتح مکہ کے موقع پر خانہ کعبہ میں داخل ہوئے تو آپ نے اس کو بتوں سے پاک کیا اور اس کو غسل دیا۔ بعد ازاں خلفاء راشدین نے بھی اس سنت کو جاری رکھا جو تاحال جاری ہے۔

کسی بھی مسلمان کے لیے سب سے مقدس جگہ خانہ کعبہ ہے، کرہ ارض پر تعمیر کی گی پہلی عبادت گاہ کو حضرت ابرہیم علیہ السلام نے اپنے صاحبزادے حضرت اسماعیل علیہ السلام کے ساتھ مل کر اُسی خدو خال اور بنیادوں پر دوبارہ تعمیرکیا جیسا کہ پہلی مرتبہ تعمیر کیا گیا تھا۔

حضرت ابراہیم کی رہنمائی کے لیے جناب جبرائیلؑ موجود تھے جو کعبتہ اللہ کی گمشدہ بنیادوں کی نشاند ہی کرتے جاتے اور خلیل اللہ تعمیر کرتے جاتے جس کی ایک تاریخی سند مقام ابراہیم کی صورت میں آج بھی موجود ہے جسے اللہ نے قرآن میں جائے نماز بنانے کا حکم دے کر جاودانی بخش دی۔

Comments

- Advertisement -