تازہ ترین

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار

پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث عالمی ادارہ صحت...

نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے جج کیخلاف ریفرنس دائر

راولپنڈی: نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے...

خانہ کعبہ کو غسل دینے کے روح پرور مناظر

ریاض : کسی بھی مسلمان کے لیے سب سے مقدس جگہ خانہ کعبہ ہے، کرہ ارض پر تعمیر کی گی پہلی عبادت گاہ کو حضرت ابرہیم علیہ السلام نے اپنے صاحبزادے حضرت اسماعیل علیہ السلام کے ساتھ مل کر اُسی خدو خال اور بنیادوں پر دوبارہ تعمیرکیا جیسا کہ پہلی مرتبہ تعمیر کیا گیا تھا۔

حضرت ابراہیم کی رہنمائی کے لیے جناب جبرائیلؑ موجود تھے جو کعبتہ اللہ کی گمشدہ بنیادوں کی نشاند ہی کرتے جاتے اور خلیل اللہ تعمیر کرتے جاتے جس کی ایک تاریخی سند مقام ابراہیم کی صورت میں آج بھی موجود ہے جسے اللہ نے قرآن میں جائے نماز بنانے کا حکم دے کر جاویدانی بخش دی۔

رحمت الہی کے اس مظہر کے اطراف اللہ نے ایسی برکتیں رکھ دیں جس کی مثل پوری دنیا میں کہیں نہیں چنانچہ دنیا کی کون سی ایسی نعمت ہے جو مکہ میں موجود نہ ہو اگر یوں کہا جائے کہ دنیا کی ساری نعمتیں کسی ایک جگہ پر دستیاب ہیں تو وہ مکہ مکرمہ ہے تو غلط نہ ہو گا۔

مرکز توحید کو غسل دینے کی سنت زائرین کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں اور ہر شخس کی یہ تمنا ہوتی ہے کہ اس روح پرور لمحات کو اپنی آنکھ سے دیکھے اور کرشمہ خدا پر سجدہ شکر بجا لائے۔

کعبۃ اللہ کو غسل دینے کا طریقہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو بتا یا تھا اور گذشتہ چودہ صدیوں سے بالکل اُسی انداز میں کعبۃ اللہ کوغسل دیا جارہا ہے جس کا آغاز شاہی خاندان کے کسی فرد سے کرایا جاتا ہے۔

شاہی فرد اور امام کعبہ اور دیگر عملہ سب سے پہلے خانہ کعبہ میں دو رکعت نماز نفل ادا کرتا ہے جس کے بعد خانہ کعبہ کو غسل دینے کا عمل شروع کیا جاتا ہے جسے مکمل کرنے میں دو گھنٹے سے زائد وقت درکار ہوتا ہے۔

ہرسال غسل کعبہ ایک مقررہ تاریخ کو دیا جاتا ہے جس کی تیاریاں ایک دن قبل ہی مکمل کر لی جاتی ہیں جس کے لیے زم زم کے پانی میں طائف کے گلاب کے عرق ،عود اور دوسری بیش قیمت عطریات کو ملایا جاتا ہے اور پھر کپڑوں کو بھگو کر کعبہ کی اندرونی دیواروں کو صاف کیا جاتا ہے پھر اس کی اسی انداز میں بیرونی دیواریں دھوئی جاتی ہیں۔

بعد ازاں کعبہ کی دیواروں کو تولیوں سے خشک کیا جاتا ہے اور معزز مہمانوں کی رخصتی کے بعد اس کے دھلے ہوئے ماربل کے فرش کو ڈھانپ دیا جاتا ہے۔

کعبے کی اندرونی دیواروں پر عرقِ گلاب اور خوشبوئیات میں بھگو کر سفید رنگ کا کپڑا پھیرا جاتا ہے جب کہ آب ِزم زم میں گلاب کی خوشبو اور دوسری خوشبوؤں کو ملایا جاتا ہے اور اسے فرش پر گرا کر کھجور کے پتوں سے صاف کیا جاتا ہے۔

عام طور پر کعبۃ اللہ کے غسل کا یہ تمام عمل قریباً دو گھنٹے میں مکمل ہوجاتا ہے کعبہ کی اندرونی دیواریں تین میٹر طویل ہیں۔ اس کی چھت کے اندرونی حصے کو سبز رنگ کی ریشم سے ڈھانپا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سورج 28 مئی کو کعبہ کے اوپر سے گزرے گا، قبلہ رخ کا تعین کیا جاسکے گا

 

Comments

- Advertisement -