خانہ کعبہ کے اطراف عارضی رکاوٹوں کو ختم کیے جانے کے بعد حجرِاسود کو بوسہ دینے اور حطیم میں نماز پڑھنے کی اجازت دے دی گئی۔
حرمین کی انتظامیہ نے اس فیصلے کے بعد ایک منظم منصوبہ تیار کیا ہے کہ تاکہ اس عمل کے دوران بھیڑ بھاڑ سے زائرین کو بچایا جاسکے۔
یہ منظم منصوبہ حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ شیخ عبدالرحمنٰ السدیس کی نگرانی میں بنایا گیا ہے جس پر فوری عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
گزشتہ شب خانہ کعبہ کے گرد عارضی حفاظتی رکاوٹوں کو ہٹا دیا گیا، یہ رکاوٹیں کرونا وبا سے حفاظتی اقدامات کے تحت عارضی طور پر کھڑی کی گئی تھیں۔
تقریباً ڈھائی سال بعد رکاوٹیں ہٹنے پر اب زائرین حجر اسود اور خانہ کعبہ کو ہاتھ لگا سکیں گے، اور بوسہ دے سکیں گے۔
رکاوٹیں ہٹنے پر عمرہ زائرین والہانہ انداز میں بیت اللہ کی دیواروں اور حجر اسود کی طرف امڈتے چلے آئے، زائرین اب حطیم میں نوافل بھی ادا کر سکیں گے۔
سربراہ حرمین شریفین انتظامیہ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس کا کہنا ہے کہ ایوان شاہی نے خانہ کعبہ کے اطراف رکاوٹیں ہٹانے کی منظوری دی۔