تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

خاشقجی قتل، سعودیہ نے تفتیش کاروں کو کمزور کرنے کی کوشش کی

واشنگٹن/ریاض : اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے جمال خاشقجی قتل کیس کی تحقیقات کرنے والوں کی صلاحتیوں کو ’کمزور‘ کرنے کی سنجیدہ کوشش کی۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی ماہر تفتیش کار ایجنس کالمارڈ نے ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں قتل ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کیس کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پیش کردی۔

ایجنس کالمارڈ نے ابتدائی رپورٹ میں بتایا کہ ’صحافی سعودی عرب کے پہلے سے طے شدہ ظالمانہ منصوبے کا شکار ہوئے‘۔

تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی حکام نے قتل کیس کی تحقیقات کرنے والے ترک تفتیش کاروں کو 13 روز تک سفارت خانے تک رسائی حاصل نہیں تھی۔

ایجنس کالمارڈ نے رپورٹ میں بتایا کہ جمال خاشقجی کو 2 اکتوبر کو قتل کیا گیا جبکہ تفتیش کاروں کو 15 اکتوبر سفارت خانے میں جانے کی اجازت دی گئی جبکہ سفارت کار کے گھر جانے کی اجازت 17 اکتوبر کی ملی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سفارت خانے اور سفارت کار کے گھر تک کئی روز رسائی نہ ملنے کے باعث تحقیقات باالخصوص فورینسک تحقیقات متاثر ہوئی۔

اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی برائے تحقیقات جمال خاشقجی نے سعودی عرب کی جانب سے 11 مشتبہ افراد پر بنائے گئے مقدموں پر تنقید کرتے ہوئے مقدمے کی شفافیت پر سوال اٹھائے۔

ایجنس کالمارڈ نے تحقیقات کے سلسلے میں سعودی عرب کے سرکاری دورے کی درخواست کی ہے تاکہ متعلقہ حکام سے برائے راست ثبوت طلب کرسکیں۔

اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی ایجنس کالمارڈ نے جمال جاشقجی قتل کی تحقیقاتی رپورٹ 28 جنوری سے 3 فروری کے درمیان ترکی کا دورہ کرنے کے بعد مرتب کی ہے۔

جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سیکیورٹی کیمروں سے’چھیڑ چھاڑ‘ کی کوشش کی گئی: ترک اخبار

مزید پڑھیں : جمال خاشقجی کے قتل پر مزید شواہد درکار ہیں، امریکی وزیر دفاع

جمال خاشقجی قتل کی حتمی رپورٹ اقوام متحدہ کے ادارے برائے انسانی حقوق میں رواں برس جون میں پیش کی جائے گی۔

یاد رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی سفارت خانے میں قتل کرکے ان کی لاش کے ٹکڑے کردیے گئے۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایسے آپریشن کے لیے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی منظوری کے بغیر نہیں ہوتے لیکن سعودی حکام کا کہنا ہے کہ خفیہ ایجنٹوں نے بغیر اجازت جمال خاشقجی کا قتل کیا۔

Comments

- Advertisement -