لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کردی۔
تفصیلات کے مطابق پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ سعد رفیق احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوئے، خواجہ سلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔
عدالت میں سماعت کے آغاز پر جیل حکام نے خواجہ سعد رفیق کی درخواست عدالت میں جمع کرائی، احتساب عدالت نے استفسار کیا کہ اسلام آباد میں قومی اسمبلی کا اجلاس تو نہیں چل رہا ہے؟۔
خواجہ سلمان رفیق نے عدالت کو بتایا کہ اسٹینڈنگ کمیٹی کا اجلاس ہے، خواجہ سعد رفیق اسلام آباد میں ہیں۔
نیب حکام نے عدالت کو آگاہ کیا کہ تفتشی افسربیمار ہے، عدالت پیش نہیں ہوسکتا، معزز جج نے ریمارکس دیے کہ اس کی جگہ کوئی اورتفتیشی پیش ہوجائے، عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر حاضر ہونا چاہیے۔
احتساب عدالت نے استفسار کیا کہ سیکیورٹی کے نام پرعوام کو کیوں ذلیل کیا جا رہا ہے، عدالت نے سیکیورٹی انچارچ کو طلب کرلیا۔
احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کرتے ہوئے 4 اپریل کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت میں گزشتہ سماعت کے دوران خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ 60 سال پرانی بکتر بند میں لایا جاتا ہے، کمر میں درد ہے اور علاج نہیں کروایا جارہا۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ کسی اسپتال نہیں جانا مگر عدالت آنے میں تکلیف کا سامنا ہے۔
احتساب عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 19 مارچ تک ملتوی کردی تھی۔
خیال رہے کہ خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو نیب نے گزشتہ برس 11 دسمبر کو اس وقت حراست میں لیا تھا جب احتساب عدالت نے ان کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔
خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا تھا اور دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔
اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔
نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم ہتھیائی۔
نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔
دوسری جانب سابق رکن پنجاب اسمبلی اور پیراگون ہاؤسنگ اسکیم میں خواجہ برادران کے شراکت دار قیصر امین بٹ نے اپنی حراست کے دوران نیب کو بتایا کہ پیراگون سوسائٹی کے کمرشل پلاٹوں کو فروخت کر کے 14 ارب روپے کمائے گئے، سال 2003 میں پیراگون کو ٹی ایم اے سے سعد رفیق نے دباؤ ڈال کر رجسٹرڈ کرالیا۔
قیصر امین بٹ کے مطابق پیراگون کے کاغذات میں وہ خود اور ندیم ضیا مالک ہیں مگر خواجہ برادران ہی پیراگون سوسائٹی کے اصل مالکان ہیں۔