تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

قاتلانہ حملے میں شدت پسند تنظیم اور میلاد دھماکے میں پرانے ساتھی ملوث تھے، خواجہ اظہار

کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور رکن سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ عیدالاضحیٰ کے روز مجھ پر ہونے والا حملے شدت پسند تنظیم کا ذیلی گروپ جبکہ میلاد میں ہونے والے حملے میں پرانے ساتھی ملوث تھے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ہر لمحہ پرجوش میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ  عید کی نماز ادا کرنے کے دوران مجھے اندازہ ہوگیا تھا کہ پچھلی صف میں مسلح افراد موجود ہیں، اس لیے میں ہوشیار ہوگیا تھا اور نماز کے فوراً بعد اپنے بچوں کو دیکھا۔

خواجہ اظہار نے بتایا کہ نماز کے بعد لوگ مجھ سے ملنے کے لیے آئے تو میرے بچے کا دوست بھی آیا اور پھر وہ دونوں مسجد کے گھر کے لیے روانہ ہوئے تو اسی دوران فائرنگ ہوئی جس میں ایک بچہ ، ایک اہلکار ذوالفقار شہید ہوا جبکہ دوسرا زخمی بھی ہوا۔

رکن اسمبلی کا کہنا تھا کہ ’مسجد سے باہر نکل کر دیکھا تو ایک موٹر سائیکل پر پولیس وردی میں ملبوس ہیلمٹ پہنے دو افراد موجود تھے جن سے میرا آنکھوں سے رابطہ ہوا اور پھر انہوں نے فائرنگ شروع کردی، اس دوران میں بس کے پیچھے جاکر چھپ گیا تھا اور پھر دوبارہ مسجد میں داخل ہوا جس کے بعد امام اور نمازیوں نے مجھے محفوظ کمرے میں رکھا‘۔

[bs-quote quote=”عمران خان دھاندلی سے وزیراعظم نہیں بنے” style=”style-9″ align=”left” author_name=”خواجہ اظہار”][/bs-quote]

خواجہ اظہار کا کہنا تھا کہ میری وجہ سے جو شہادتیں ہوئیں مجھے زندگی بھر اُس کا افسوس رہے گا، واقعے نے میری زندگی یکسر تبدیل کردی تھی جس کے بعد میں کئی راتوں سو بھی نہیں سکا تھا۔ ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ مجھ پرحملہ کرنے والے داعش کے ذیلی گروپ سے تعلق رکھتے تھے جن کا مقصد سندھ اور کراچی کے حالات کو خراب کرنا تھا۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’ہمیں بتایا گیا کہ گلستان جوہر میں میلاد میں ہونے والے دھماکے میں پارٹی کے پرانے لوگ بھی ملوث تھے جبکہ اس کا منصوبہ داعش نے ہی بنایا تھا‘۔

مزید پڑھیں: کراچی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ایم کیو ایم لندن کا بڑا نیٹ ورک پکڑا گیا، 8 ملزمان گرفتار

ایک اور سوال کے جواب میں خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کے اتحادی ہیں، مسلم لیگ ن سندھ کی تمام جماعتوں سے ملاقات کی خواہش مند تھی تو ہم نے بھی انہیں خوش آمدید کہا، تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کا تجربہ ابھی تک دیگر کے حکومتوں کے مقابلے میں بہتر رہا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں خواجہ اظہار کا کہنا تھا کہ ’کراچی میں جنگل کی طرح لڑائیاں ہوئیں، بہت سارے مافیاز سرگرم تھے، عدالتوں سے ایم کیو ایم کے ایک فیصد کارکنان کو بھی سزائیں نہیں ہوئیں، مجھےاپنی 31سالہ سیاسی وابستگی سےشرمندگی نہیں ہے البتہ بانی ایم کیو ایم کے نعرے پر شرمندگی اور افسوس ہے۔

خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ عمران خان دھاندلی سے وزیراعظم نہیں بنے اور نہ ہی تحریک انصاف میں کرپشن ہے، سابق صدر پرویز مشرف ڈکٹیٹرنہیں تھے۔

فاروق ستار کی ایم کیو ایم میں واپسی کو خواجہ اظہار الحسن نے مشکل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب ایسا ممکن نہیں ہے، اسحاق ڈار اور حیدر عباس رضوی کوپاکستان واپس آنا چاہیے۔

Comments

- Advertisement -