اسلام آباد : وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ دھرنا سیاست نے ریاستی اسٹرکچر تباہ کردیا، خون خرابے سے بچنے کیلئےسول حکومت نے فوجی قیادت سے بات کی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ریاستی اسٹرکچر میں کمزوری کی بنیاد دھرنا سیاست نے رکھی، اس طرح کی سیاست کا سلسلہ جاری رہا تو ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔
خواجہ سعد رفیق نے اعتراف کیا کہ سول ایڈمنسٹریشن کے اسٹرکچر میں کمزوریاں موجود ہیں، فیض آباد دھرنے کے خاتمے میں پاک فوج کا مثبت کردار تھا، خون خرابے سے بچنے کیلئے سول حکومت نے فوجی قیادت سے بات کی۔
کمرےمیں بیٹھ کر بات کرنا آسان اور چیزوں کا سامنا کرنا مشکل ہے، مذہب مذہبی انتہا پسندی کے لئے استعمال کیا جارہا ہو تو دوسرا راستہ نہیں رہتا، ذاتی طور پر میرے علم میں بہت سی باتیں آئی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جمہوری نظام پر سوال اٹھائے جائینگے تو سرمایہ کاری کو خطرہ تو ہوگا، موجودہ حالات سے ملک کے وسیع ترمفاد کونقصان پہنچ رہا ہے، سیاسی استحکام نہ ہوا تو ملک میں سرمایہ کار کیسےآئیں گے؟ سیاسی استحکام ہوگا تو لوگ ہماری مدد بھی کریں گے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ ملک میں تماشے لگیں گے تو کوئی بھی خیرخواہ سرمایہ کاری کرتے وقت سوچے گا، ن لیگ کی حکومت بڑی محنت سے ملک میں سرمایہ کاری لائی تھی، ملک میں سرمایہ کاری نہ آئی تو محکمہ ریلوے 3 سے 4 دہائیاں پیچھے رہ جائیگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی موجودہ صورتحال سے چیزیں تاخیر کا شکار ہورہی ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن، اسلام آباد دھرنے کے بعد ہم پر قتل کےمقدمے بنے، منتخب وزیراعظم کو کٹہرے میں لانے کے بعد سول انتظامیہ سے توقع نہ رکھیں۔
خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ جے سی سی اجلاس میں محسوس کیا کہ چین ملکی حالات سے پریشان ہے، کراچی سرکلر ریلوے پر عجلت میں کوئی فیصلہ نہیں ہونا چاہئے، چین سے طویل عرصےکیلئے کم مارک اپ پر قرضہ لینا چاہتے ہیں، ہمیں فائدہ نہ ہواتو پھرمزید قرض نہیں لیں گے۔