گوجرانوالہ : مسلم لیگ نون کے رہنما اور وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان نے گالیوں کی سیاست شروع کی جو نقصان دہ ہے، سازشوں کے باوجود نوازشریف کی حکومت سب سے بہتر ہے، جو کھیل کھیلا گیا ہے اس میں عمران خان نے مہرے کا کردار ادا کیا، ہم کسی کےخلاف نہیں لیکن منہ پرٹیپ نہیں لگائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوجرانوالہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ عمران خان صاحب ہم کسی کےخلاف نہیں ،اپنی ریلی نکال رہےہیں، آپ جمہوری عمل اور ووٹ کے ذریعے تبدیلی کی کوشش کریں،۔
اگر آپ کو ہماری شکل اچھی نہیں لگتی تو مت دیکھیں پر ہماری بات سنیں، آپ ٹانگیں نہ کھینچیں اورسازشیں نہ کریں، انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان تمہاری جماعت بھان متی کا کنبہ ہے، ق لیگ کے لوٹے اور پیپلزپارٹی کے چلے ہوئے کارتوس کیا نیا پاکستان بنائیں گے؟
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ملک چند قدم آگے جاتا ہے توسازش کی جاتی ہے، سازش ہوتی ہے تو ملک ریورس گیئرمیں چلا جاتا ہے، محنت کرکے ووٹ اکٹھے کرتے ہیں لیکن چلتا کردیتے ہیں، کام کرنے نہیں دیا جاتا ٹانگیں کھینچی جاتی ہیں، ووٹ کااحترام نہیں کرتے تو ووٹ کا دھندہ کیوں کرتے ہیں؟ جو کھیل کھیلا گیا ہے اس میں عمران خان نے مہرے کا کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ چین ہم سے دو سال بعد آزاد ہوا اور آج آسمان پر پہنچ گیا، کیا ہماری قسمت میں لکھا ہے کہ ہم نے غریب ہی رہنا ہے؟ جھوٹ بولنابند کرو، فرشتوں کی حکومت نہیں آئے گی۔
سازشوں کے باوجود نواز شریف کی حکومت سب سے بہتر ہے، نوازشریف کا چوتھی بار وزیراعظم بننا اہم نہیں ہے، سازشیں کرنےسے رسہ کشی شروع ہوگی اورسب کانقصان ہوگا۔
عمران خان صاحب آپ سیاست میں باقی نہیں بچیں گے، نفرت کے جو بیج آپ نے بوئے ہیں وہ آپ کو بھی کاٹنا پڑیں گے، سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان نے پشاورمیں میٹرو بنانے کا کہا وہ بلیو پرنٹ تیارنہ کرسکے، فلائی اوور اور سڑکیں کے پی کے اور سندھ میں کیوں نہیں بنتیں۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ جب سے اقتدار میں آئے ہیں ہمیں کام نہیں کرنے دیا گیا،سابق وزیراعظم نواز شریف کو عوام کے دلوں سے کوئی نہیں نکال سکتا وہ عوام کے محبوب ترین لیڈر ہیں، کارکن پرامن رہیں اور اپنے قائد کا بھرپور استقبال کریں کیونکہ عوام کے دلوں سے نوازشریف کی محبت کوکوئی نہیں نکال سکتا۔
انہوں نے کہا مکافات عمل کا آغاز ہو چکا لیکن بہتان لگانے والوں کو کوئی سمجھ نہیں آ رہی کیونکہ ان کے آنکھیں کان بند ہو چکے ہیں۔