لاہور : سابق وزیرخارجہ خورشید قصوری کا کہنا ہے کہ ہندو انتہا پسندوں کے سامنے ڈٹے رہنے پر عامرخان کو سلام کرتے ہیں.
لاہورمیں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے خورشید قصوری نے کہا کہ اگر نریندرمودی نے اپنا رویہ تبدیل نہیں کیا تو تاریخ انہیں اچھے لفظوں میں یاد نہیں رکھے گی، ہندومسلم فسادات ہوئے تو اثر دونوں ملکوں پر ہوگا، بھارت کے ساتھ کرکٹ نہ کھیلی گئی تو وہ قوتیں مضبوط ہوں گی، جو بھارت کے ساتھ کرکٹ کا خاتمہ چاہتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اداکار عامر خان کی جرآت کو سلام کرتے ہیں، جو انتہا پسند ہندوؤں کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں، اٹل بہاری واجپائی بھی بی جے پی کے ہی وزیراعظم تھے، ان کے دور میں امن مذاکرات کا آغاز ہوا تھا۔
سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ حکمران آرمی اور حکومت کا ایک پیج پر ہونے کا دعوٰی کرتے ہیں، آئی ایس پی آر کی جو پریس ریلیز آ رہی ہیں، ان سے پیج کی وضاحت ہو جاتی ہے۔
آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ فوج ہر کام نہیں کر سکتی، نیشنل ایکشن پلان کے تحت فوج اپنے ذمے کے کام بطریق احسن انجام دے رہی ہے، سول حکومت کو اپنی ذمہ داریاں اسے خود پوری کرنا ہیں.