کراچی: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ میں نے ہی اسپیکر کو درخواست کر کے تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے استعفے منظور نہ کرنے کی استدعا کی، قائد حزب اختلاف ہوں اور میں ہی رہوں گا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن سے ہمارا کوئی مک مکا نہیں اس لیے چیئرمین نیب کی تعیناتی کے وقت تمام پارٹیوں سے مشاورت کی گئی مگر اُس وقت تحریک انصاف والے کسی اور دنیا میں تھے۔
پڑھیں: قریشی عمران خان کی جگہ لینا چاہتے ہیں، خورشید شاہ
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے اتحاد سے پیپلزپارٹی کو کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ اپوزیشن جماعتیں پی ٹی آئی سے ساتھ چلنے کو مشکل ہی تیار ہوں البتہ اپوزیشن جماعتوں کے درمیان تقسیم سے حکومت کو ضرور فائدہ ہوگا۔
خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی میرے نہیں عمران خان کے خلاف سازش ہے کیونکہ شاہ محمود قریشی پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ عمران خان بات نہیں سنتے ، تحریک انصاف کی قیادت اپنے ہی چیئرمین کے خلاف سازشیں کرنے میں مصروف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم اورپی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کواپوزیشن لیڈربنانے پرمتفق
یاد رہے ایم کیو ایم پاکستان اور تحریک انصاف کی قیادتوں کے مابین گزشتہ روز متحدہ کے عارضی مرکز پر ملاقات ہوئی جس میں قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی پر اتفاق کیا گیا تھا، پی ٹی آئی کی خواہش ہے کہ چیئرمین نیب اور الیکشن کمیشن کے سربراہ کی تعیناتی سے قبل اپوزیشن لیڈر تبدیل کیا جائے تاکہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے مبینہ مک مکا کو توڑا جاسکے۔