جھنگ : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پانامالیکس کیس میں ایک فریق نے وزیر جب کہ دوسرے فریق نے وکیل تبدیل کر لیا ہے اب دیکھتے ہیں کہ آگے کیا ہوتا ہے۔
سید خورشید شاہ جھنگ میں پیپلز پارٹی کے انتخابی جلسے سے خطاب کررہے تھے انہوں نے کہا کہ پانامالیکس کیس میں ایک فریق نے تو اپنا وزیر تبدیل کرلیا ہے جب کہ دوسرا فریق اپنا وکیل سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے اب دیکھنا ہے کہ آگے آگے اور کیا ہوتا ہے۔
لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کے واقعات پر مودی سرکار کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے قائدِ حزبِ اختلاف نے کہا کہ پاکستان کی جانب میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کو عبرتناک کا نشانہ بنادیا جائے گا اس معاملے پر حکومتی خاموشی بھارت کو طاقتور بنارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کی کاوشوں سے سندھ میں جرائم کی شرح پہلے سے بہت کم سطح پر آگئی ہے،اب پنجاب کو بھی دیکھنے کی ضرورت ہے جہاں لاقانونیت عروج پر ہے۔
پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما نے کہا ہے کہ عوام کی اصل طاقت اور ترجمان بھٹو کی پارٹی ہے اور بھٹو سے پنجاب کے عوام کو والہانہ محبت ہے اب پیپلز پارٹی پنجاب میں کسی کے لئے میدان نہیں چھوڑے گی۔
قبل ازیں خورشید شاہ نے فیصل آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ پانامہ کیس میں قطر کے شہزادے کا خط بہ طور ثبوت پیش کرنے سے مسلم لیگ (ن) نے شکوک و شبہات اور مضبوط کردیا ہے،انتہائی شرم کی بات ہے کہ ایک چھوٹے سے دوست ملک سے ذاتی فائدے کے لیے خط منگوایا گیا ہے۔