اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے قومی اسمبلی میں غلط بیانی کر کے پارلیمنٹ کی حیثیت کو کم کرنے کی کوشش کی ہے یہی رویے آمروں کو شب خون مارنے کا موقع دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنی تقریروں میں لمبی لمبی وضاحتین پیش کیں جب کہ سپریم کورٹ میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی گئی بات سیاسی بیان تھا اور دوسری جانب بیان یہ دیا جا رہا ہے کہ وزیراعظم نے جھوٹ نہیں بولا جب کہ وزیراعظم استثنیٰ بھی مانگ رہے ہیں یہ کیسا مذاق ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے لیکن ہم اپنے رویوں سے اس کی حیثیت کو خود کم کرتے ہیں کیوں کہ جس پارلیمنٹ کاوزیر اعظم غلط بیانی کرے گا وہاں سےعوام کوکیاملےگا؟
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے پارلیمنٹ میں کی گئی جھوٹ بیانی پر پارلیمنٹ کا استحقاق مجروح نہیں ہوا تو کیا ہوا ہے اور ایسا نہیں ہے تو وزیراعظم میرے خلاف تحریک استحقاق لے کر آئیں، ہم پاکستان کے 20 کروڑ عوام کی نمائندگی کرتے ہیں قوم کو گمراہ کرکے ہمارے پاس کون سا راستہ رہ گیا ہے۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ کبھی بی بی سی اور کبھی جرمن ہمارے حکمرانوں کی کارستانیاں بیان کر رہے ہیں دوسری جانب انہیں بچانے کے لیے قطری شہزادے کا خط آ جاتا ہے جب کہ وزیر اعظم نے بیرون ملک سرمایہ کاری کی،شواہد دینے کی بات خود کی تھی ،پارلیمنٹ کو بتایا جائے کہ وزیر اعظم نے پارلیمنٹ میں غلط بیانی سے کام کیوں لیا۔