اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پی پی رہنما خورشید شاہ کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔
تفصیلات کے مطابق عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں ایک کروڑ کے مچلکوں کے عوض خورشید شاہ کی ضمانت منظور کر لی۔
سندھ ہائی کورٹ نے جولائی میں پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی، جسے انھوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔
عدالت نے نیب کی استدعا پر پی پی رہنما کا نام ای سی ایل میں رکھنے کا حکم بھی دیا، عدالت نے کہا خورشید شاہ کو ملک سے باہر جانا ہو تو اس کے لیے وہ احتساب عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ میں خورشید شاہ کی درخواست ضمانت مسترد
عدالت نے ریمارکس دیے کہ گرفتاری کے 2 سال بعد بھی نیب الزامات ثابت نہ کر سکا، کیا نیب کے پاس یہی واحد ثبوت ہے کہ خورشید شاہ چالیس بار بیرون ملک گئے؟
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سینئر پی پی پی رہنما خورشید شاہ کی ضمانت پر ان کو مبارک باد
حکومت نے نیب کے ساتھ مل کر خورشید شاہ کو دوسال قید میں رکھ کر سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری@BBhuttoZardari
— PPP (@MediaCellPPP) October 21, 2021
سپریم کورٹ کے جج جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ نیب تحقیقات کرے لیکن خورشید شاہ کو جیل میں مستقل نہ رکھا جائے، ریفرنس 2005 کی ٹرانزیکشنز پر بنایا گیا، تب خورشید شاہ پبلک آفس ہولڈر نہیں تھے، جب کہ نیب نے کسی ٹرانزیکشن کی دستاویزات نہیں دکھائیں۔
یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو نے پی پی رہنما کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں 18 ستمبر 2019 کو گرفتار کیا تھا۔ ضمانت کی منظوری پر بلاول بھٹو زرداری اور میاں شہباز شریف نے خورشید شاہ کو مبارک باد دی۔